Sunan-nasai:
The Book of Zakah
(Chapter: The Small Amount Of Charity)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2553.
حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے آگ کا ذکر فرمایا، پھر آپ نے (نفرت وکراہت سے) اپنا منہ پھیرا اور آگ سے اللہ کی پناہ طلب کی۔ شعبہ (راوی) نے کہا کہ آپ نے تین دفعہ ایسے ہی کیا، پھر آپ نے فرمایا: ”(جہنم کی) آگ سے بچو اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے ذریعے سے۔ اگر یہ بھی نہ ملے تو اچھی بات ہی کر کے( آگ سے بچو)۔“
تشریح:
(1) یعنی جہنم سے بچاؤ اور جنت میں دخول صرف مالداروں ہی کے لیے خاص نہیں۔ فقیر لوگ بھی حسن نیت کے ساتھ معمولی چیز خرچ کر کے سخاوت کا درجہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر بالفرض کسی کے پاس کچھ بھی نہ ہو تب بھی اس کے پاس اللہ تعالیٰ کی نعمت زبان تو ہے ہی۔ اس کے ساتھ بھی یہ مقصود حاصل ہو سکتا ہے۔ نیک کلمہ منہ سے نکالیں، کسی کو برا نہ کہیں، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کریں، مسکرا کر ملیں، پاکیزہ بات کریں، شر سے زبان بند رکھیں، نجات اور کامیابی میسر ہوگی۔ ان شاء اللہ (2) راوی حدیث حصرت عدی رضی اللہ عنہ عرب کے ایک مشہور اور سخی شخص حاتم طائی کے فرزند تھے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2554
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2552
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2554
تمہید کتاب
زکاۃ کے لغوی معنی پاکیزگی اور برکت کے ہیں۔ شریعت میں زکاۃ سے مراد نصاب کو پہنچے ہوئے مال کا مقررہ حصہ سال گزرنے پر ثواب کی نیت سے فقرائ، مساکین اور دوسرے ضرورت مند افراد کو دینا ہے۔ چونکہ اس فعل سے انسان کے مال میں برکت ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ آفات سے بچاتا ہے، دنیا میں مال اور آخرت میں ثواب کو بڑھاتا ہے، مال پاک ہو جاتا ہے اور انسان کا نفس بھی رذائل اور دنیا کی محبت سے پاک ہو جاتا ہے، اس لیے اس فعل کو زکاۃ جیسے جامع لفظ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اسلام کے ارکان میں سے ہے اور اس کی فرضیت قطعی ہے۔ ویسے تو زکاۃ ہر شرع میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے، مگر اس کے نصاب اور مقدار وغیرہ کا تعین مدنی دور میں 2 ہجری کو کیا گیا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں زکاۃ کو صدقہ بھی کہا گیا ہے۔ اور فرض کے علاوہ نفل کو بھی اسی نام سے ذکر کیا گیا ہے جس طرح صلاۃ، فرض اور نفل دونوں کو کہا جاتا ہے۔ صلاۃ بھی زکاۃ کی طرح ہر دین میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے مگر اس کی فرض مقدار اور ضروری اوقات کا تعین ہجرت کے قریب معراج کی رات ہوا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں ان دونوں فرائض کو عموماً اکٹھا ہی ذکر کیا گیا ہے۔ ان کا مرتبہ شہادتین کے بعد ہے، البتہ صلاۃ کا درجہ زکاۃ سے مقدم ہے کیونکہ صلاۃ خالص عبادت ہے جبکہ زکاۃ عبادت کے ساتھ ساتھ حقوق العباد میں سے بھی ہے۔
حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے آگ کا ذکر فرمایا، پھر آپ نے (نفرت وکراہت سے) اپنا منہ پھیرا اور آگ سے اللہ کی پناہ طلب کی۔ شعبہ (راوی) نے کہا کہ آپ نے تین دفعہ ایسے ہی کیا، پھر آپ نے فرمایا: ”(جہنم کی) آگ سے بچو اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے ذریعے سے۔ اگر یہ بھی نہ ملے تو اچھی بات ہی کر کے( آگ سے بچو)۔“
حدیث حاشیہ:
(1) یعنی جہنم سے بچاؤ اور جنت میں دخول صرف مالداروں ہی کے لیے خاص نہیں۔ فقیر لوگ بھی حسن نیت کے ساتھ معمولی چیز خرچ کر کے سخاوت کا درجہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر بالفرض کسی کے پاس کچھ بھی نہ ہو تب بھی اس کے پاس اللہ تعالیٰ کی نعمت زبان تو ہے ہی۔ اس کے ساتھ بھی یہ مقصود حاصل ہو سکتا ہے۔ نیک کلمہ منہ سے نکالیں، کسی کو برا نہ کہیں، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کریں، مسکرا کر ملیں، پاکیزہ بات کریں، شر سے زبان بند رکھیں، نجات اور کامیابی میسر ہوگی۔ ان شاء اللہ (2) راوی حدیث حصرت عدی رضی اللہ عنہ عرب کے ایک مشہور اور سخی شخص حاتم طائی کے فرزند تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عدی بن حاتم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جہنم کا ذکر کیا، اور نفرت سے اپنا منہ پھیر لیا، اور اس سے پناہ مانگی۔ شعبہ نے ذکر کیا کہ آپ نے تین دفعہ ایسا کیا، پھر فرمایا: ”آگ سے بچو اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی اللہ کی راہ میں دے کر سہی۔ اور اگر اسے نہ پاس کو تو بھلی بات کے ذریعہ معذرت کر کے سہی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Adiyy bin Hatim said: “The Messenger of Allah (ﷺ) mentioned the Fire, and he turned his face away (as if seeing it), and sought refuge with Allah from it.” (One of the narrators) Shu’bah said: “He did that three times, then he said: ‘Protect yourselves from the Fire even with half a date, and if you cannot find that, then with a good word.” (Sahih)