قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ شِرَاءِ الصَّدَقَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2615 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ يَقُولُ حَمَلْتُ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَأَضَاعَهُ الَّذِي كَانَ عِنْدَهُ وَأَرَدْتُ أَنْ أَبْتَاعَهُ مِنْهُ وَظَنَنْتُ أَنَّهُ بَائِعُهُ بِرُخْصٍ فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تَشْتَرِهِ وَإِنْ أَعْطَاكَهُ بِدِرْهَمٍ فَإِنَّ الْعَائِدَ فِي صَدَقَتِهِ كَالْكَلْبِ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: صدقے کا مال خریدنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2615.   حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک گھوڑا اللہ تعالیٰ کے راستے (جہاد) میں کسی (مجاہد) کو دیا۔ اس نے گھوڑے (کی خاطر تواضع نہ کی اور اس) کو ضائع (کمزور) کر دیا۔ میرا ارادہ ہوا کہ اس سے دوبارہ خرید لوں۔ میرا خیال تھا وہ سستا ہی بیچ دے گا۔ میں نے اس بارے میں رسول اللہﷺ سے پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”تو اسے مت خرید۔ چاہے وہ ایک درہم ہی کا تجھے دے کیونکہ جو شخص اپنے صدقے کو (کسی بھی صورت میں) واپس لیتا ہے، وہ اس کتے کی طرح ہے جو اپنے قے چاٹتا ہے۔“