Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Performing Ghusl to Initiate Ihrams)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2664.
حضرت ابوبکر ؓ سے روایت ہے کہ وہ حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج کے لیے نکلے۔ ان کے ساتھ ان کی بیوی اسماء بنت عمیس ؓ بھی تھیں جن کا تعلق خشعم قبیلے سے تھا۔ جب وہ ذوالحلیفہ میں تھے تو اسماء نے محمد بن ابوبکر کو جنم دیا۔ (یہ دیکھ کر) ابوبکر نبی ﷺ کے پاس آئے اور صورت حال سے مطلع کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ اسماء سے کہو، وہ غسل کرے، پھر حج کا احرام باندھ لے اور جو کچھ لوگ کریں، وہ بھی کرتی رہے مگر بیت اللہ کا طواف نہ کرے۔
تشریح:
(1) ذوالحلیفہ اور بیداء تقریباً ایک ہی مقام ہے، لہٰذا اس روایت میں پیدائش کا مقام بیداء کے بجائے ذوالحلیفہ بتایا گیا ہے۔ مجمع بڑا ہو تو وہ ایک مقام پر پورا بھی نہیں آتا۔ قریبی جگہ میں بھی پڑاؤ ڈال لیا جاتا ہے۔ اصل پڑاؤ ذوالحلیفہ ہی میں تھا۔ (2) حیض اور نفاس والی عورت حج کے تمام افعال بجا لا سکتی ہے مگر طواف نہیں کر سکتی۔ البتہ صفا مروہ کی سعی کی بابت اختلاف ہے۔ بعض علماء سعی کے جواز کا فتوی دیتے ہیں، تاہم احوط اور افضل یہی ہے کہ حائضہ اور نفاس والی عورت صفا مروہ کی سعی نہ کرے۔ واللہ أعلم
حضرت ابوبکر ؓ سے روایت ہے کہ وہ حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج کے لیے نکلے۔ ان کے ساتھ ان کی بیوی اسماء بنت عمیس ؓ بھی تھیں جن کا تعلق خشعم قبیلے سے تھا۔ جب وہ ذوالحلیفہ میں تھے تو اسماء نے محمد بن ابوبکر کو جنم دیا۔ (یہ دیکھ کر) ابوبکر نبی ﷺ کے پاس آئے اور صورت حال سے مطلع کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ اسماء سے کہو، وہ غسل کرے، پھر حج کا احرام باندھ لے اور جو کچھ لوگ کریں، وہ بھی کرتی رہے مگر بیت اللہ کا طواف نہ کرے۔
حدیث حاشیہ:
(1) ذوالحلیفہ اور بیداء تقریباً ایک ہی مقام ہے، لہٰذا اس روایت میں پیدائش کا مقام بیداء کے بجائے ذوالحلیفہ بتایا گیا ہے۔ مجمع بڑا ہو تو وہ ایک مقام پر پورا بھی نہیں آتا۔ قریبی جگہ میں بھی پڑاؤ ڈال لیا جاتا ہے۔ اصل پڑاؤ ذوالحلیفہ ہی میں تھا۔ (2) حیض اور نفاس والی عورت حج کے تمام افعال بجا لا سکتی ہے مگر طواف نہیں کر سکتی۔ البتہ صفا مروہ کی سعی کی بابت اختلاف ہے۔ بعض علماء سعی کے جواز کا فتوی دیتے ہیں، تاہم احوط اور افضل یہی ہے کہ حائضہ اور نفاس والی عورت صفا مروہ کی سعی نہ کرے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوبکر صدیق رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج کے لیے نکلے اور ان کے ساتھ ان کی اہلیہ اسماء بنت عمیس خثعمیہ ؓ بھی تھیں۔ جب وہ لوگ ذوالحلیفہ میں پہنچے تو وہاں اسماء نے محمد بن ابوبکر کو جنا۔ تو ابوبکر ؓ نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے، اور آپ کو اس بات کی خبر دی، تو انہیں رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ وہ اسے حکم دیں کہ وہ غسل کر لیں پھر حج کا احرام باندھ لیں، اور وہ سب کام کریں جو دوسرے حاجی کرتے ہیں سوائے اس کے کہ وہ بیت اللہ کا طواف نہ کریں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Bakr (RA) that he went out for Hajj with the Messenger of Allah (ﷺ) on the Farewell Pilgrimage, and his wife Asma’ bint ‘Umais Al-Khath’amiyyah was with him. When they were at Dhul-Hulaifah, Asma’ gave birth to Muhammad bin Abi Bakr. Abu Bakr (RA) came to the Prophet (ﷺ) and told him, and the Messenger of Allah (ﷺ) told him to tell her to perform Ghusl, then begin the Talbiyah for Hajj, and to do everything that the people do, except that she should not circumambulate the House. (Sahih)