کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: حیض والی عورت سے کوئی کام کروانا
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Asking A Menstruating Woman To Do Something)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
270.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں تھے کہ آپ نے فرمایا: ’’اے عائشہ! مجھے کپڑا پکڑاؤ۔‘‘ انھوں نے کہا: میں نماز نہیں پڑھتی (میں حیض سے ہوں۔) آپ نے فرمایا: ’’بے شک وہ (حیض) تمھارے ہاتھ میں نہیں۔‘‘ تو انھوں نے کپڑا پکڑا دیا۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه وكذا أبو عوانة
في "صحاحهم ") .
إسناده: حدثنا محمد بن كثير: نا سفيان عن منصور بن عبد الرحمن عن
صفية عن عائشة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين.
والحديث أخرجه البخاري (13/446) ، وأبو عوانة والنسائي وابن ماجه،
وأحمد (6/148 و 190 و 204) من طرق عن سفيان... به.
وأخرجه مسلم (1/169) ، وأحمد (6/158 و 258) - من طريق داود بن
عبد الرحمن المكي-، والبخاري (1/319) ، وأحمد أيضا (6/117) - من طريق
زهير- كلاهما عن منصور... به.
وله في "المسند" متابعة أخرى (6/135) ، وطريق أخرى (6/68- 69) .
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں تھے کہ آپ نے فرمایا: ’’اے عائشہ! مجھے کپڑا پکڑاؤ۔‘‘ انھوں نے کہا: میں نماز نہیں پڑھتی (میں حیض سے ہوں۔) آپ نے فرمایا: ’’بے شک وہ (حیض) تمھارے ہاتھ میں نہیں۔‘‘ تو انھوں نے کپڑا پکڑا دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں بیٹھے تھے کہ اسی دوران آپ ﷺ نے فرمایا: ”عائشہ! مجھے کپڑا دے دو“ ، کہا: میں نماز نہیں پڑھتی ہوں۱؎ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے“ ، تو انہوں نے آپ ﷺ کو کپڑا دیا۔۲؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی حائضہ ہوں۔ ۲؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ ہاتھ بڑھا کر مسجد میں کوئی چیز رکھ سکتی ہے یا مسجد سے کوئی چیز لے سکتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) said: “While the Messenger of Allah (ﷺ) was in the Masjid, he said: ‘'Aishah (RA) , hand me the garment.’ She said: ‘I am not praying.’ He said: ‘It is not in your hand.’ So she gave it to him.” (Sahih)