کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: حیض والی عورت مسجد میں چٹائی بچھا سکتی ہے
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: A Menstruating Woman Spreading Out A Mat In The Masjid)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
273.
حضرت میمونہ ؓ فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ ازواج مطہرات میں سے کسی کی گود میں سر رکھتے اور قرآن مجید کی تلاوت فرماتے، حالانکہ وہ حیض سے ہوتی تھی۔ اسی طرح ہم میں سے کوئی چٹائی لے کر مسجد میں بچھا دیتی تھی، حالانکہ وہ حائضہ ہوتی تھی۔
تشریح:
(1) حائضہ عورت کی گود میں قرآن مجید پڑھنے پر کوئی اعتراض وارد نہیں ہوتا، تاہم اس سے واضح ہوتا ہے کہ حائضہ کے لیے قرآن پڑھنے کی ناپسندیدگی کا احساس موجود تھا۔ (2) لیٹ کر قرآن کریم کی تلاوت کرنا درست ہے۔ (3) یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے، تاہم دیگر شواہد کی بنا پر صحیح ہے، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن قرار دیا ہے، جبکہ دیگر محققین کی تحقیق کی رو سے یہ روایت صحیح لغیرہ ہے اور یہی بات درست ہے۔ ملاحظہ ہو: (إرواء الغلیل للألباني: ۲۱۳/۱، والموسوعة الحدیثیة مسند أحمد: ۲۹۲/۴۴) بنابریں اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ حسب ضرورت مسجد میں داخل ہوسکتی ہے، البتہ اس میں ٹھہرنا درست نہیں۔ امام نسائی رحمہ اللہ کا رجحان بھی یہی معلوم ہوتا ہے۔ واللہ أعلم۔
حضرت میمونہ ؓ فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ ازواج مطہرات میں سے کسی کی گود میں سر رکھتے اور قرآن مجید کی تلاوت فرماتے، حالانکہ وہ حیض سے ہوتی تھی۔ اسی طرح ہم میں سے کوئی چٹائی لے کر مسجد میں بچھا دیتی تھی، حالانکہ وہ حائضہ ہوتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
(1) حائضہ عورت کی گود میں قرآن مجید پڑھنے پر کوئی اعتراض وارد نہیں ہوتا، تاہم اس سے واضح ہوتا ہے کہ حائضہ کے لیے قرآن پڑھنے کی ناپسندیدگی کا احساس موجود تھا۔ (2) لیٹ کر قرآن کریم کی تلاوت کرنا درست ہے۔ (3) یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے، تاہم دیگر شواہد کی بنا پر صحیح ہے، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن قرار دیا ہے، جبکہ دیگر محققین کی تحقیق کی رو سے یہ روایت صحیح لغیرہ ہے اور یہی بات درست ہے۔ ملاحظہ ہو: (إرواء الغلیل للألباني: ۲۱۳/۱، والموسوعة الحدیثیة مسند أحمد: ۲۹۲/۴۴) بنابریں اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ حسب ضرورت مسجد میں داخل ہوسکتی ہے، البتہ اس میں ٹھہرنا درست نہیں۔ امام نسائی رحمہ اللہ کا رجحان بھی یہی معلوم ہوتا ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین میمونہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہم میں سے ایک کی آغوش میں سر رکھ کر قرآن کی تلاوت فرماتے جب کہ وہ حائضہ ہوتی تھی، اور ہم میں سے کوئی بوریا لے کر مسجد جاتی، اور باہر کھڑی ہو کر ہاتھ بڑھا کر اسے (مسجد میں) بچھا دیتی اور وہ حائضہ ہوتی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Maimunah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) used to lay his head in the lap of one of us while she was menstruating and recite Qur’an, and one of us would take the mat to the Masjid and spread it out while she was menstruating.” (Da’if)