قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ بَسْطِ الْحَائِضِ الْخُمْرَةَ فِي الْمَسْجِدِ)

حکم : حسن

ترجمة الباب:

273 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْبُوذٍ عَنْ أُمِّهِ أَنَّ مَيْمُونَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ رَأْسَهُ فِي حَجْرِ إِحْدَانَا فَيَتْلُو الْقُرْآنَ وَهِيَ حَائِضٌ وَتَقُومُ إِحْدَانَا بِالْخُمْرَةِ إِلَى الْمَسْجِدِ فَتَبْسُطُهَا وَهِيَ حَائِضٌ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: حیض والی عورت مسجد میں چٹائی بچھا سکتی ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

273.   حضرت میمونہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ ازواج مطہرات میں سے کسی کی گود میں سر رکھتے اور قرآن مجید کی تلاوت فرماتے، حالانکہ وہ حیض سے ہوتی تھی۔ اسی طرح ہم میں سے کوئی چٹائی لے کر مسجد میں بچھا دیتی تھی، حالانکہ وہ حائضہ ہوتی تھی۔