مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2736.
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت عمر ؓ کو فرماتے سنا کہ اللہ کی قسم! میں تمھیں تمتع سے روکتا ہوں، حالانکہ میں جانتا ہوں کہ اس کا ذکر اللہ کی کتاب میں ہے اور اللہ کے رسولﷺ نے یہ کیا ہے، یعنی حج سے پہلے عمرہ کرنا۔
تشریح:
”یعنی حج سے پہلے عمرہ کرنا۔“ یہ وضاحت اس لیے کی گئی کہ لفظ تمتع کے دوسرے معنیٰ عورتوں سے متعہ کرنا ہے اور وہ حرام ہے۔ کوئی شخص وہ معنیٰ مراد لے کر کہیں اسے جائز نہ سمجھ لے یا جواز کی نسبت حضرت عمر یا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہم کی طرف نہ کر دے جیسا کہ بعض لوگوں کو غلط فہمی ہوئی۔
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت عمر ؓ کو فرماتے سنا کہ اللہ کی قسم! میں تمھیں تمتع سے روکتا ہوں، حالانکہ میں جانتا ہوں کہ اس کا ذکر اللہ کی کتاب میں ہے اور اللہ کے رسولﷺ نے یہ کیا ہے، یعنی حج سے پہلے عمرہ کرنا۔
حدیث حاشیہ:
”یعنی حج سے پہلے عمرہ کرنا۔“ یہ وضاحت اس لیے کی گئی کہ لفظ تمتع کے دوسرے معنیٰ عورتوں سے متعہ کرنا ہے اور وہ حرام ہے۔ کوئی شخص وہ معنیٰ مراد لے کر کہیں اسے جائز نہ سمجھ لے یا جواز کی نسبت حضرت عمر یا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہم کی طرف نہ کر دے جیسا کہ بعض لوگوں کو غلط فہمی ہوئی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عمر ؓ کو کہتے ہوئے سنا: قسم اللہ کی! میں تمہیں متعہ سے یعنی حج میں عمرہ کرنے سے روک رہا ہوں، حالانکہ وہ کتاب اللہ میں موجود ہے، اور رسول اللہ ﷺ نے اسے کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “I heard ‘Umar say: ‘By Allah, I forbid you to perform Tamattu’, but it is mentioned in the Book of Allah and the Messenger of Allah (ﷺ) did it” - meaning, ‘Umrah with Hajj. (Sahih)