قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ تَرْكِ التَّسْمِيَةِ عِنْدَ الْإِهْلَالِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2740 .   أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ أَتَيْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَثَ بِالْمَدِينَةِ تِسْعَ حِجَجٍ ثُمَّ أُذِّنَ فِي النَّاسِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجِّ هَذَا الْعَامِ فَنَزَلَ الْمَدِينَةَ بَشَرٌ كَثِيرٌ كُلُّهُمْ يَلْتَمِسُ أَنْ يَأْتَمَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَفْعَلُ مَا يَفْعَلُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقِعْدَةِ وَخَرَجْنَا مَعَهُ قَالَ جَابِرٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا عَلَيْهِ يَنْزِلُ الْقُرْآنُ وَهُوَ يَعْرِفُ تَأْوِيلَهُ وَمَا عَمِلَ بِهِ مِنْ شَيْءٍ عَمِلْنَا فَخَرَجْنَا لَا نَنْوِي إِلَّا الْحَجَّ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: لبیک کہتے وقت حج یا عمرے کا نام نہ لینا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2740.   حضرت محمد (باقر) ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس آئے اور ان سے نبیﷺ کے حج کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے بیان فرمایا کہ رسول اللہﷺ کو مدینے میں رہتے ہوئے نو سال ہو چکے تھے، پھر (دسویں سال) تمام لوگوں میں اعلان کر دیا گیا کہ اس سال رسول اللہﷺ حج کے لیے تشریف لے جائیں گے، لہٰذا بہت زیادہ لوگ مدینہ منورہ آگئے۔ ہر ایک کی خواہش تھی کہ وہ رسول اللہﷺ کی اقتدا میں حج کرے اور جس طرح آپ حج کریں، وہ بھی اسی طرح کرے۔ رسول اللہﷺ حج کے لیے نکلے تو ذوالقعدہ کے پانچ دن باقی تھے۔ ہم بھی آپ کے ساتھ نکلے۔ رسول اللہﷺ ہمارے درمیان تھے۔ آپ پر وحی اترتی تھی اور آپ ہی قرآن مجید کی صحیح تفسیر جانتے تھے، لہٰذا جو آپ نے کیا، ہم نے بھی کیا۔ ہم (مدینہ منورہ سے) نکلے تو ہماری نیت حج ہی کی تھی۔