موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ كَيْفَ يَقُولُ إِذَا اشْتَرَطَ)
حکم : حسن صحیح
2766 . أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ الْأَحْوَلُ قَالَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ خَبَّابٍ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ الرَّجُلِ يَحُجُّ يَشْتَرِطُ قَالَ الشَّرْطُ بَيْنَ النَّاسِ فَحَدَّثْتُهُ حَدِيثَهُ يَعْنِي عِكْرِمَةَ فَحَدَّثَنِي عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ فَكَيْفَ أَقُولُ قَالَ قُولِي لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ وَمَحِلِّي مِنْ الْأَرْضِ حَيْثُ تَحْبِسُنِي فَإِنَّ لَكِ عَلَى رَبِّكِ مَا اسْتَثْنَيْتِ
سنن نسائی:
کتاب: مواقیت کا بیان
باب: شرط لگاتے وقت کیا کہے؟
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2766. حضرت ہلال بن خباب نے کہا: میں نے حضرت سعید بن جبیر سے آدمی کے احرام حج میں شرط لگانے کے بارے میں پوچھا تو وہ کہنے لگے: شرط تو لوگوں کے درمیان ہوتی ہے (نہ کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ)۔ تو میں نے انھیں حضرت عکرمہ والی روایت بیان کی جو انھوں نے مجھے حضرت ابن عباس ؓ سے بیان کی تھی کہ حضرت ضباعہ بنت زبیر بن عبدالمطلبؓ نبیﷺ کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول! میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں تو میں کیسے کہوں؟ آپ نے فرمایا: ”تو (احرام کے وقت) کہہ: میں حاضر ہوں اے اللہ! میں حاضر ہوں۔ میرے حلال ہونے کی جگہ وہ ہوگی جہاں تو مجھے روک لے۔ (یعنی جہاں بیماری مجھے عاجز کر دے۔) پھر جو تو اپنے رب سے شرط لگائے گی، تجھے اس پر عمل کرنے کا حق ہوگا۔“