Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Garlanding Camels)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2783.
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کے قربانی والے اونٹوں کے قلادے اپنے ہاتھوں سے بنے، پھر آپﷺ نے وہ قلادے ان کے گلوں میں لٹکائے اور انھیں شعار کیا اور انھیں بیت اللہ کی طرف بھیجا مگر خود (مدینہ منورہ میں) تشریف فرما رہے۔ آپ پر کوئی ایسی چیز حرام نہ ہوئی جو پہلے حلال تھی۔ (یعنی آپ پر احرام کی پابندیاں لاگو نہ ہوئیں)۔
تشریح:
اونٹ کو قلادہ ڈالنا (جب اسے حرم میں ذبح ہونے کے لیے بھیجا جائے) متفقہ بات ہے۔ کسی کو اختلاف نہیں۔ یاد رہے جانور کو قلادہ ڈالنے اور کسی کے ہاتھ حرم بھیجنے سے انسان محرم نہیں ہوتا۔
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کے قربانی والے اونٹوں کے قلادے اپنے ہاتھوں سے بنے، پھر آپﷺ نے وہ قلادے ان کے گلوں میں لٹکائے اور انھیں شعار کیا اور انھیں بیت اللہ کی طرف بھیجا مگر خود (مدینہ منورہ میں) تشریف فرما رہے۔ آپ پر کوئی ایسی چیز حرام نہ ہوئی جو پہلے حلال تھی۔ (یعنی آپ پر احرام کی پابندیاں لاگو نہ ہوئیں)۔
حدیث حاشیہ:
اونٹ کو قلادہ ڈالنا (جب اسے حرم میں ذبح ہونے کے لیے بھیجا جائے) متفقہ بات ہے۔ کسی کو اختلاف نہیں۔ یاد رہے جانور کو قلادہ ڈالنے اور کسی کے ہاتھ حرم بھیجنے سے انسان محرم نہیں ہوتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی قربانی کے اونٹوں کے ہار میں نے اپنے ہاتھوں سے بٹے، پھر آپ نے اسے ان کے گلوں میں لٹکایا، اور ان کا اشعار کیا، اور بیت اللہ کی طرف ان کا رخ کر کے روانہ فرمایا، اور خود آپ مقیم رہے اور کوئی چیز جو آپ کے لیے حلال تھی آپ پر حرام نہیں ہوئی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “I twisted the garlands of the Budn of the Messenger of Allah (ﷺ) with my own hands, then he garlanded it and marked it, and directed it toward the House and sent it. But he stayed with his family, and nothing became forbidden for him that was allowed.” (Sahih)