باب: جب کوئی شخص قربانی کے جانور کو قلادہ ڈالے تو کیا وہ محرم بن جاتا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Should He Enter Ihram When He Has Garlanded His Hadi)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2792.
حضرت جابر ؓ سے منقول ہے کہ جب صحابہ رسول اللہﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ میں ہوتے تھے تو وہ (بسا اوقات) قربانی کے جانور حرم کو بھیجتے تھے۔ پھر جو چاہتا احرام باندھ لیتا، جو نہ چاہتا نہ باندھتا۔
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حرم کو قربانی کا جانور بھیجنے کے بعد شرعاً احرام کی پابندیاں لاگو نہیں ہوتیں جیسا کہ مندرجہ بالا کئی احادیث سے یہ بات صراحتاً ثابت ہوتی ہے، لیکن اگر کوئی شخص اپنے طور پر یہ پابندیاں اپنے آپ پر لاگو کرنا چاہے تو اس کی مرضی۔ ظاہر ہے کہ شریعت عام اباحت میں کسی کو مجبوری نہیں کرتی کہ وہ ضرور سلے ہوئے کپڑے پہنے یا خوشبو لگائے یا حجامت بنوائے، وغیرہ وغیرہ، لہٰذا یہ روایت پہلی روایات کے خلاف نہیں بلکہ یہ تو ان کی صراحتاً تائید کرتی ہے۔
حضرت جابر ؓ سے منقول ہے کہ جب صحابہ رسول اللہﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ میں ہوتے تھے تو وہ (بسا اوقات) قربانی کے جانور حرم کو بھیجتے تھے۔ پھر جو چاہتا احرام باندھ لیتا، جو نہ چاہتا نہ باندھتا۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حرم کو قربانی کا جانور بھیجنے کے بعد شرعاً احرام کی پابندیاں لاگو نہیں ہوتیں جیسا کہ مندرجہ بالا کئی احادیث سے یہ بات صراحتاً ثابت ہوتی ہے، لیکن اگر کوئی شخص اپنے طور پر یہ پابندیاں اپنے آپ پر لاگو کرنا چاہے تو اس کی مرضی۔ ظاہر ہے کہ شریعت عام اباحت میں کسی کو مجبوری نہیں کرتی کہ وہ ضرور سلے ہوئے کپڑے پہنے یا خوشبو لگائے یا حجامت بنوائے، وغیرہ وغیرہ، لہٰذا یہ روایت پہلی روایات کے خلاف نہیں بلکہ یہ تو ان کی صراحتاً تائید کرتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ نے ہدی بھیجی تو سب لوگ مدینہ میں موجود تھے تو جس نے چاہا احرام باندھا اور جس نے چاہا نہیں باندھا۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ جو شخص ہدی بھیجے اسے اختیار ہے چاہے وہ محرم ہو کر رہے چاہے غیر محرم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Jabir, that when they were present with the Messenger of Allah (ﷺ) in Al-Madinah, he sent the Hadi, and whoever wanted to enter Ihram did so, and whoever did not want to, did not. (Sahih)