باب: کیا قربانی کے جانور کو قلادہ ڈالنا احرام کا موجب ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Does Garlanding The Hadi Mean That One is In A state of Ihram?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2796.
حضرت عائشہ ؓفرماتی ہیں: بلا شبہ میں رسول اللہﷺ کے قربانی کے حرم جانے والے جانوروں کے قلادے خود بٹا کرتی تھی، پھر انھیں قلادے ڈال کر حرم کی طرف روانہ کیا جاتا جبکہ رسول اللہﷺ (مدینہ منورہ ہی میں) مقیم رہتے تھے اور اپنی عورتوں (کے ساتھ جماع) سے پرہیز نہیں فرماتے تھے۔
حضرت عائشہ ؓفرماتی ہیں: بلا شبہ میں رسول اللہﷺ کے قربانی کے حرم جانے والے جانوروں کے قلادے خود بٹا کرتی تھی، پھر انھیں قلادے ڈال کر حرم کی طرف روانہ کیا جاتا جبکہ رسول اللہﷺ (مدینہ منورہ ہی میں) مقیم رہتے تھے اور اپنی عورتوں (کے ساتھ جماع) سے پرہیز نہیں فرماتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی قربانی کے جانور کے ہار بٹتی تھی، وہ ہار پہنا کر روانہ کر دیئے جاتے، اور رسول اللہ ﷺ مقیم ہی رہتے اور اپنی بیویوں سے پرہیز نہیں کرتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “I used to twist the garlands for the Hadi of the Messenger of Allah (ﷺ) and the Hadi would be taken out garlanded, and the Messenger of Allah (ﷺ) would stay (with his family) and not refrain from (intimacy with) his wives.”(Sahih)