باب: جس آدمی کے ساتھ قربانی کاجانور نہ ہو ‘وہ حج کے احرام کو عمرے کے احرام میں بدل سکتا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: It Is Permissible To Cancel Hajj And Do 'Umrah Instead If One Has Not Brought A Hadi)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2804.
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ (حجۃ الوداع میں) نکلے تو ہمارا ارادہ حج ہی کا تھا۔ جب ہم مکہ مکرمہ سے قریب ہوئے تو رسول اللہﷺ نے حکم دیا: ”جس شخص کے پاس قربانی کا جانور ہے، وہ (طواف کرنے کے بعد) اپنے احرام پر قائم رہے اور جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں، وہ (عمرہ کرنے کے بعد) حلال ہو جائے۔“
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ (حجۃ الوداع میں) نکلے تو ہمارا ارادہ حج ہی کا تھا۔ جب ہم مکہ مکرمہ سے قریب ہوئے تو رسول اللہﷺ نے حکم دیا: ”جس شخص کے پاس قربانی کا جانور ہے، وہ (طواف کرنے کے بعد) اپنے احرام پر قائم رہے اور جس شخص کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں، وہ (عمرہ کرنے کے بعد) حلال ہو جائے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے، ہمارے پیش نظر صرف حج تھا، تو جب ہم مکہ کے قریب پہنچے تو رسول اللہ ﷺ نے جن کے ساتھ ہدی تھی انہیں اپنے احرام پر قائم رہنے کا حکم دیا، اور جن کے ساتھ ہدی نہیں تھی انہیں احرام کھول دینے کا حکم دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “We went out with the Messenger of Allah (ﷺ) not thinking of anything but Hajj. When we drew close to Makkah, the Messenger of Allah (ﷺ) ordered: ‘Whoever has a Hadi with him should remain in Ihram, and whoever does not have a Hadi with him, he should exit Ihram.” (Sahih)