باب: جس آدمی کے ساتھ قربانی کاجانور نہ ہو ‘وہ حج کے احرام کو عمرے کے احرام میں بدل سکتا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: It Is Permissible To Cancel Hajj And Do 'Umrah Instead If One Has Not Brought A Hadi)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2808.
حضرت بلال ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا حج کو فسخ کر کے عمروہ بنانا صرف ہمارے لیے ہے یا سب لوگوں کے لیے؟ آپ نے فرمایا: ”بلکہ صرف ہمارے لیے ہے۔“
تشریح:
یہ روایت سنداً ضعیف ہے، لہٰذا حجت نہیں ہے۔ اس کے برعکس وہ موقف درست ہے جو سابقہ صحیح احادیث: ۲۸۰۸، ۲۸۰۹ میں بیان ہوا ہے۔
حضرت بلال ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا حج کو فسخ کر کے عمروہ بنانا صرف ہمارے لیے ہے یا سب لوگوں کے لیے؟ آپ نے فرمایا: ”بلکہ صرف ہمارے لیے ہے۔“
حدیث حاشیہ:
یہ روایت سنداً ضعیف ہے، لہٰذا حجت نہیں ہے۔ اس کے برعکس وہ موقف درست ہے جو سابقہ صحیح احادیث: ۲۸۰۸، ۲۸۰۹ میں بیان ہوا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بلال رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا حج کو عمرہ میں تبدیل کر دینا صرف ہمارے ساتھ خاص ہے یا سب لوگوں کے لیے ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ ہم لوگوں کے لیے خاص ہے۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی حج کو عمرہ کے ذریعہ فسخ کرنا خاص ہے، نہ کہ تمتع کیونکہ اس کا حکم عام ہے جیسا کہ اوپر کی روایت میں گزرا اور جو لوگ فسخ کو بھی عام کہتے ہیں وہ اس روایت کا جواب یہ دیتے ہیں کہ یہ روایت قابل استدلال نہیں ہے، کیونکہ اس میں ایک راوی حارث ہیں جو ضعیف ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Al Harith bin Bilal (RA) that his father said: “I said: ‘Messenger of Allah (ﷺ), is this annulment of Hajj just for us or is it for all the people?’ He said: ‘No, it is just for us.” (Da’if)