باب: اگر محرم (شکار دیکھ کر) ہنس پڑے جس سے حلال شخص کو شکار کا پتہ چل جائے پھر وہ اسے شکار کرے تو کیا محرم اسے کھا سکتا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: If The Muhrim Smiles And Somone Who Is Not In Ihram Takes The Hint That There Is Game, And He Kills It - May He (The Muhrim) Eat From It Or Not?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2825.
حضرت ابو قتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور آپ کو بتلایا کہ ہمارے پاس اس کا بچا ہوا گوشت موجود ہے۔ آپ نے (حاضرین سے) فرمایا: ”کھاؤ۔“ حالانکہ وہ محرم تھے۔
حضرت ابو قتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور آپ کو بتلایا کہ ہمارے پاس اس کا بچا ہوا گوشت موجود ہے۔ آپ نے (حاضرین سے) فرمایا: ”کھاؤ۔“ حالانکہ وہ محرم تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقتادہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ وہ غزوہ حدیبیہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہے، وہ کہتے ہیں کہ میرے علاوہ لوگوں نے عمرہ کا احرام باندھ رکھا ہے تھا۔ تو میں نے (راستہ میں) ایک نیل گائے کا شکار کیا اور اس کا گوشت اپنے ساتھیوں کو کھلایا، اور وہ محرم تھے، پھر میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ کو میں نے بتایا کہ ہمارے پاس اس کا کچھ گوشت بچا ہوا ہے، تو آپ نے (لوگوں سے) فرمایا: ”کھاؤ“، اور وہ لوگ احرام باندھے ہوئے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Yahya bin Abi Kathir said: “Abdullah bin Abu Qatadah said that his father told him, that he went out with the Messenger of Allah (ﷺ) on the campaign of Al-Hudaybiyah. He said: ‘They entered Ihram for ‘Umrah apart from me. I hunted an onager and fed my companions with it, when they were in Ihram. Then, I went to the Messenger of Allah (ﷺ) and told him that we had some of its meat left over. He said: Eat, and they were in Ihram.” (Sahih)