Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Prohibiton Of That)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2844.
حضرت نبیہ بن وہب سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبیداللہ بن معمر نے حضرت ابان بن عثمان کی طرف پیغام بھیجا، وہ پوچھ رہے تھے کہ کیا محرم نکاح کر سکتا ہے؟ تو حضرت ابان نے کہا: مجھے حضرت عثمان بن عفان ؓ نے بیان کیا کہ نبیﷺ نے ارشاد فرمایا: ”محرم نہ نکاح کرے، نہ نکاح کا پیغام بھیجے۔“
تشریح:
معلوم ہوا جس طرح احرام کی حالت میں نکاح حرام ہے اسی طرح نکاح کا پیغام یا تجویز یا منگنی کرنا بھی حرام ہے کیونکہ یہ نکاح کے مقدمات ہیں۔ بعض حضرات نے نکاح کے پیغام بھیجنے یا منگنی کرنے کی نہی کو تنزیہ پر محمول کیا ہے۔ (یعنی جائز تو ہے مگر مناسب نہیں) لیکن یہ تاویل بلا دلیل بلکہ بلا وجہ ہے۔ جمہور اہل علم کے نزدیک نکاح کا پیغام یا منگنی بھی نکاح ہی کی طرح حرام ہیں اور یہی صحیح ہے۔ حدیث نبوی پر کھلے دل اور خوشی سے عمل کرنا چاہیے۔ بلا وجہ تاویل مومن کی شان کے خلاف ہے۔
حضرت نبیہ بن وہب سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبیداللہ بن معمر نے حضرت ابان بن عثمان کی طرف پیغام بھیجا، وہ پوچھ رہے تھے کہ کیا محرم نکاح کر سکتا ہے؟ تو حضرت ابان نے کہا: مجھے حضرت عثمان بن عفان ؓ نے بیان کیا کہ نبیﷺ نے ارشاد فرمایا: ”محرم نہ نکاح کرے، نہ نکاح کا پیغام بھیجے۔“
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا جس طرح احرام کی حالت میں نکاح حرام ہے اسی طرح نکاح کا پیغام یا تجویز یا منگنی کرنا بھی حرام ہے کیونکہ یہ نکاح کے مقدمات ہیں۔ بعض حضرات نے نکاح کے پیغام بھیجنے یا منگنی کرنے کی نہی کو تنزیہ پر محمول کیا ہے۔ (یعنی جائز تو ہے مگر مناسب نہیں) لیکن یہ تاویل بلا دلیل بلکہ بلا وجہ ہے۔ جمہور اہل علم کے نزدیک نکاح کا پیغام یا منگنی بھی نکاح ہی کی طرح حرام ہیں اور یہی صحیح ہے۔ حدیث نبوی پر کھلے دل اور خوشی سے عمل کرنا چاہیے۔ بلا وجہ تاویل مومن کی شان کے خلاف ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نبیہ بن وہب کہتے ہیں کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر نے ابان بن عثمان کے پاس کسی کو یہ سوال کرنے کے لیے بھیجا کہ کیا محرم نکاح کر سکتا ہے؟ تو ابان نے کہا کہ عثمان بن عفان ؓ نے بیان کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”محرم نہ نکاح کرے، اور نہ نکاح کا پیغام بھیجے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
‘Uthman bin ‘Affan (RA) narrated that the Prophet (ﷺ) said: “The Muhrim should not get married or propose marriage.” (Sahih)