Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Killing Snakes In The Haram)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2884.
حضرت ابو عبیدہ کے والد (حضرت ابن مسعود ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ ہم عرفے کی رات، جو یوم عرفہ سے پہلے ہوتی ہے، رسول اللہﷺ کے ساتھ (منیٰ میں) تھے کہ اچانک آپ نے ایک سانپ کی آہٹ محسوس کی تو فرمایا: ”اسے مار ڈالو۔“ لیکن وہ اپنے بل میں گھس گیا۔ ہم نے بل میں لکڑی داخل کی اور بل کو کچھ اکھاڑا، پھر اس میں کچھ خشک شاخیں (یا بھوسا) ڈال کر آگ لگا دی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے تمھیں اس کے شر سے بچا لیا اور اسے تمھارے شر سے بچا لیا۔“
تشریح:
(1) ”لکڑی داخل کی“ تاکہ سانپ کو ٹٹولیں مگر وہ نہ ملا تو ہم نے بل کو جلا دیا۔ روایت کے الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ سانپ کو آگ سے بھی نقصان نہ پہنچا۔ (2) ”اسے تمھارے شر سے بچا لیا“ یہاں شر کا لفظ سانپ کے لحاظ سے بولا گیا ہے۔
حضرت ابو عبیدہ کے والد (حضرت ابن مسعود ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ ہم عرفے کی رات، جو یوم عرفہ سے پہلے ہوتی ہے، رسول اللہﷺ کے ساتھ (منیٰ میں) تھے کہ اچانک آپ نے ایک سانپ کی آہٹ محسوس کی تو فرمایا: ”اسے مار ڈالو۔“ لیکن وہ اپنے بل میں گھس گیا۔ ہم نے بل میں لکڑی داخل کی اور بل کو کچھ اکھاڑا، پھر اس میں کچھ خشک شاخیں (یا بھوسا) ڈال کر آگ لگا دی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے تمھیں اس کے شر سے بچا لیا اور اسے تمھارے شر سے بچا لیا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ”لکڑی داخل کی“ تاکہ سانپ کو ٹٹولیں مگر وہ نہ ملا تو ہم نے بل کو جلا دیا۔ روایت کے الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ سانپ کو آگ سے بھی نقصان نہ پہنچا۔ (2) ”اسے تمھارے شر سے بچا لیا“ یہاں شر کا لفظ سانپ کے لحاظ سے بولا گیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم عرفہ کی رات جو عرفہ کے دن سے پہلے ہوتی ہے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، اچانک سانپ کی سرسراہٹ محسوس ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے مارو“ لیکن وہ ایک سوراخ کے شگاف میں داخل ہو گیا تو ہم نے اس میں ایک لکڑی گھسیڑ دی، اور سوراخ کا کچھ حصہ ہم نے اکھیڑ دیا، پھر ہم نے کھجور کی شاخ لی اور اس میں آگ بھڑکا دی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے اسے تمہارے شر سے اور تمہیں اس کے شر سے بچا لیا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu ‘Ubaidah that his father said: “We were with the Messenger of Allah (ﷺ) on the night of ‘Arafat which is before ‘Arafat, when he heard a snake. The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Kill it.’ It went into a crack in a rock, and we put a stick in and broke part of the hole, then we took some palm tree leaves and set them ablaze in the hole. The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Allah protected it from your evil and protected you from its evil.” (Sahih)