قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ اسْتِقْبَالُ الْحَاجٌّ)

حکم : صحیح 

2893. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجُويَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ فِي عُمْرَةِ الْقَضَاءِ وَابْنُ رَوَاحَةَ بَيْنَ يَدَيْهِ يَقُولُ خَلُّوا بَنِي الْكُفَّارِ عَنْ سَبِيلِهِ الْيَوْمَ نَضْرِبْكُمْ عَلَى تَأْوِيلِهِ ضَرَبًا يُزِيلُ الْهَامَ عَنْ مَقِيلِهِ وَيُذْهِلُ الْخَلِيلَ عَنْ خَلِيلِهِ قَالَ عُمَرُ يَا ابْنَ رَوَاحَةَ فِي حَرَمِ اللَّهِ وَبَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ هَذَا الشِّعْرَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلِّ عَنْهُ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَكَلَامُهُ أَشَدُّ عَلَيْهِمْ مِنْ وَقْعِ النَّبْلِ

مترجم:

2893.

حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ عمرۃ القضاء کے موقع پر مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو حضرت ابن رواحہ ؓ آپ کے آگے آگے یہ شعر پڑھتے جا رہے تھے: ”اے کافروں کی اولاد! آپ کا راستہ چھوڑ دو۔ آج ہم آپ کے حکم پر تمھیں ایسی ضرب لگائیں گے جو کھوپڑیوں کو گردنوں سے جدا کر دے گی اور دوست کو جگری دوست سے غافل کر دے گی۔“ حضرت عمر ؓ فرمانے لگے: اے ابن رواحہ! تم اللہ تعالیٰ کے حرم میں اور رسول اللہﷺ کی موجودگی میں یہ اشعار کہتے ہو؟ تو نبیﷺ نے فرمایا: ”عمر! رہنے دو۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اس کا کلام ان کے لیے تیروں کی بوچھاڑ سے بھی زیادہ تکلیف دہ ہے۔“