قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ مَا تَفْعَلُ الْمُحْرِمَةُ إِذَا حَاضَتْ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

290 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُرَى إِلَّا الْحَجَّ فَلَمَّا كَانَ بِسَرِفَ حِضْتُ فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْكِي فَقَالَ مَا لَكِ أَنَفِسْتِ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ هَذَا أَمَرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ فَاقْضِي مَا يَقْضِي الْحَاجُّ غَيْرَ أَنَّ لَا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: عورت کو احرام کی حالت میں حیض آنے لگے تو کیا کرے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

290.   حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہی کہ ہم اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ نکلے۔ ہمارا ارادہ حج ہی کا تھا۔ جب آپ مقام سرف پر تھے کہ مجھے حیض شروع ہوگیا۔ اللہ کے رسول ﷺ میرے پاس آئے تو میں رو رہی تھی۔ آپ نے فرمایا: ’’تمھیں کیا ہوا؟ کیا تمھیں حیض شروع ہوگیا ہے؟‘‘ میں نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ چیز اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں پر لکھ دی ہے، لہٰذا جو کچھ حاجی کریں، وہی تم بھی کرو، صرف بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔‘‘ اللہ کے رسول ﷺ نے (اس حج میں) اپنی بیویوں کی طرف سے گائے ذبح کی۔