تشریح:
شاید یہ وہ وقت ہوگا جب زمین پر کوئی اللہ اللہ کرنے والا نہ رہے گا اور سب لوگ کافر و فاجر ہوں گے۔ کیونکہ قیامت ایسے ہی لوگوں پر قائم ہوگی۔ کعبے کی (خاکم بدہن) تباہی اس دنیا کی تباہی کا الارم ہوگا۔ قرآن مجید میں اس کی طرف اشارہ موجود ہے: ﴿جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ والشَّهْرَ الحَرامَ والهَدْيَ والقَلائِدَ﴾ (المآئدۃ: ۹۷) گویا بیت اللہ کی حرمت، زیارت اور حج دنیا کی بقا کا ذریعہ ہے۔