Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Building Of The Kabah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2904.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”(قیامت کے قریب) دو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا حبشی بیت اللہ (کعبے) کو ڈھائے گا۔“
تشریح:
شاید یہ وہ وقت ہوگا جب زمین پر کوئی اللہ اللہ کرنے والا نہ رہے گا اور سب لوگ کافر و فاجر ہوں گے۔ کیونکہ قیامت ایسے ہی لوگوں پر قائم ہوگی۔ کعبے کی (خاکم بدہن) تباہی اس دنیا کی تباہی کا الارم ہوگا۔ قرآن مجید میں اس کی طرف اشارہ موجود ہے: ﴿جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ والشَّهْرَ الحَرامَ والهَدْيَ والقَلائِدَ﴾(المآئدۃ: ۹۷) گویا بیت اللہ کی حرمت، زیارت اور حج دنیا کی بقا کا ذریعہ ہے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”(قیامت کے قریب) دو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا حبشی بیت اللہ (کعبے) کو ڈھائے گا۔“
حدیث حاشیہ:
شاید یہ وہ وقت ہوگا جب زمین پر کوئی اللہ اللہ کرنے والا نہ رہے گا اور سب لوگ کافر و فاجر ہوں گے۔ کیونکہ قیامت ایسے ہی لوگوں پر قائم ہوگی۔ کعبے کی (خاکم بدہن) تباہی اس دنیا کی تباہی کا الارم ہوگا۔ قرآن مجید میں اس کی طرف اشارہ موجود ہے: ﴿جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ والشَّهْرَ الحَرامَ والهَدْيَ والقَلائِدَ﴾(المآئدۃ: ۹۷) گویا بیت اللہ کی حرمت، زیارت اور حج دنیا کی بقا کا ذریعہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: خانہ کعبہ کو دو چھوٹی پنڈلیوں والے حبشی ویران کریں گے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ قیامت کے قریب ہو گا، جب روئے زمین پر کوئی اللہ اللہ کہنے والا باقی نہ رہے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah (RA) said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘The Ka’bah will be destroyed by Dhul-Suwaiqatain (one with thin legs) from Ethiopia.” (Sahih)