مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2911.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! میں بیت اللہ کے اندر داخل نہ ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”حجر میں داخل ہو جاؤ۔ یہ بیت اللہ کا (اندرونی) حصہ ہی ہے۔“
تشریح:
”حجر“ اگرچہ بیت اللہ کا (اندرونی) حصہ ہے مگر صرف حجر کی طرف منہ کر کے نماز نہیں پڑھنی چاہیے کیونکہ بعض روایات کے مطابق اس میں کچھ بیرونی جگہ بھی شامل ہے، اس لیے بیت اللہ بھی سامنے ہونا چاہیے۔
الحکم التفصیلی:
( قول أنس : ( كان النبي ( صلى الله عليه وسلم ) إذا قال : ( سمع الله لمن حمده ) قام حتى نقول قد أوهم ) الحديث . رواه مسلم ) ص 83 - 84 صحيح . وتمامه : ( ثم يسجد . ويقعد بين السجدتين حتى نقول قد أوهم ) . أخرجه مسلم ( 2 / 45 ) وكذا أبو عوانة ( 2 / 135 ) وأبو داود ( 853 ) وأحمد ( 3 / 347 ) من طريق حماد بن سلمة انا ثابت عن انس به . وقد تابعه حماد بن زيد عن ثابت به بلفظ : ( إني لا آلو أن أصلي بكم كما رأيت النبي ( صلى الله عليه وسلم ) يصلى بنا قال ثابت : كان أنس بن مالك يصنع شيئا لم أركم تصنعونه ! كان إذا رفع رأسه من الركوع قام حتى يقول القائل : قد نسي ! وبين السجدتين حتى يقول القائل قد نسي . أخرجه البخاري ( 1 / 2 1 0 ) ومسلم وأبو عوانة ( 2 / 1 35 ، 176 ) والسراج في ( حديثه ) ( 5 4 / 1 ) والبيهقي ( 2 / 9 7 ، 98 ، 1 2 1 ) . وأخرجه الطيالسي ( 2 039 ) وأحمد ( 3 / 162 ، 172 ، 223 ) من طرق أخرى عن ثابت به مختصرا دون ذكر السجدتين وزادا : من طول ما يقوم . وهو عند البخاري ( 1 / 205 ) دون الزيادة وهي صحيحة ثابتة صحيح ، الإرواء ( 4 / 307 )
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! میں بیت اللہ کے اندر داخل نہ ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”حجر میں داخل ہو جاؤ۔ یہ بیت اللہ کا (اندرونی) حصہ ہی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
”حجر“ اگرچہ بیت اللہ کا (اندرونی) حصہ ہے مگر صرف حجر کی طرف منہ کر کے نماز نہیں پڑھنی چاہیے کیونکہ بعض روایات کے مطابق اس میں کچھ بیرونی جگہ بھی شامل ہے، اس لیے بیت اللہ بھی سامنے ہونا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا میں بیت اللہ کے اندر داخل نہ ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”حطیم میں چلی جاؤ، وہ بھی بیت اللہ کا حصہ ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Aishah (RA) said: “I said: ‘Messenger of Allah (ﷺ)! Can I not enter the House?’ He said: ‘Enter the Hijr for it is part of the House.” (Sahih)