Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Men Performing Tawaf with Women)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2927.
حضرت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ وہ مکے میں آئیں تو بیمار تھیں۔ انھوں نے اس بات کا ذکر اللہ کے رسولﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا: ”تم سوار ہو کر نمازیوں کے اوپر اوپر سے طواف کرلینا۔“ میں نے (دوران طواف) رسول اللہﷺ کو کعبے کے پاس (نماز میں) سورۂ طور پڑھتے سنا۔
تشریح:
(1) یہ صبح کی نماز تھی۔ (2) حضرت ام سلمہؓ کو اوپر اوپر سے طواف کرنے کا حکم مردوں سے دور رہنے کی خاطر نہیں بلکہ ان کی بیماری کے پیش نظر دیا گیا تھا۔ باقی عورتوں نے مردوں کے ساتھ ہی طواف کیا تھا۔ اس جگہ کا تقدس ہی ایسا ہے کہ باوجود اکٹھے طواف کرنے کے ذہن ادھر ادھر نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ سینکڑوں سال اکٹھے طواف ہوتے ہوئے گزر چکے ہیں مگر کبھی کسی کو کوئی شکایت پیدا نہیں ہوئی حالانکہ حج کے دنوں میں طواف کے دوران میں مردوں اور عورتوں کا شدید ازدحام ہوتا ہے۔ سچ فرمایا باری تعالیٰ نے: ﴿فِيهِ آيَاتٌ بَيِّنَاتٌ مَقَامُ إِبْرَاهِيمَ وَمَنْ دَخَلَهُ كَانَ آمِنًا﴾(آل عمران: ۳: ۹۷) یقینا دنیا ایسے عظیم الشان تقدس کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔
حضرت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ وہ مکے میں آئیں تو بیمار تھیں۔ انھوں نے اس بات کا ذکر اللہ کے رسولﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا: ”تم سوار ہو کر نمازیوں کے اوپر اوپر سے طواف کرلینا۔“ میں نے (دوران طواف) رسول اللہﷺ کو کعبے کے پاس (نماز میں) سورۂ طور پڑھتے سنا۔
حدیث حاشیہ:
(1) یہ صبح کی نماز تھی۔ (2) حضرت ام سلمہؓ کو اوپر اوپر سے طواف کرنے کا حکم مردوں سے دور رہنے کی خاطر نہیں بلکہ ان کی بیماری کے پیش نظر دیا گیا تھا۔ باقی عورتوں نے مردوں کے ساتھ ہی طواف کیا تھا۔ اس جگہ کا تقدس ہی ایسا ہے کہ باوجود اکٹھے طواف کرنے کے ذہن ادھر ادھر نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ سینکڑوں سال اکٹھے طواف ہوتے ہوئے گزر چکے ہیں مگر کبھی کسی کو کوئی شکایت پیدا نہیں ہوئی حالانکہ حج کے دنوں میں طواف کے دوران میں مردوں اور عورتوں کا شدید ازدحام ہوتا ہے۔ سچ فرمایا باری تعالیٰ نے: ﴿فِيهِ آيَاتٌ بَيِّنَاتٌ مَقَامُ إِبْرَاهِيمَ وَمَنْ دَخَلَهُ كَانَ آمِنًا﴾(آل عمران: ۳: ۹۷) یقینا دنیا ایسے عظیم الشان تقدس کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ وہ مکہ آئیں، اور وہ بیمار تھیں، تو انہوں نے اس کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا، تو آپ نے فرمایا: ”سوار ہو کر نمازیوں کے پیچھے سے طواف کر لو“، تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا آپ کعبہ کے پاس «والطور» پڑھ رہے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Urwah from Zainab bint Umm Salamah, from Umm Salamah, that she came to Makkah when she was sick. She mentioned that to the Messenger of Allah (ﷺ) and he said: “Perform Tawaf behind those who are praying while you are riding.” She said: “And I heard the Messenger of Allah (ﷺ) at the Ka’bah, reciting ‘By the Tur (Mount).” (Sahih)