Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Touching The Black Stone)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2936.
حضرت سوید بن غفلہ سے منقول ہے کہ حضرت عمر ؓ نے حجر اسود کو بوسہ دیا اور اس سے چمٹ گئے۔ فرمانے لگے: میں نے حضرت ابوالقاسم (رسول اللہ)ﷺ کو دیکھا، تجھ سے بہت شفقت ومحبت فرماتے تھے۔
تشریح:
(1) حجر اسود پر ہونٹ لگانا مسنون ہے۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو اسے ہاتھ لگانا، اور یہ بھی ممکن نہ ہو تو ہاتھ میں پکڑی ہوئی کوئی پاک چیز اسے لگانا اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو صرف ہاتھ سے اشارہ کرنا بھی مسنون ہے۔ (2) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا حجر اسود سے کلام کرنا صرف لوگوں کو سنانے کے لیے تھا، یا اپنے جذبات کے اظہار کے لیے، جیسے کوئی شخص اپنے کسی عزیز کی میت سے باتیں کرتا ہے یہ جاننے کے باوجود کہ یہ نہیں سن سکتا۔
حضرت سوید بن غفلہ سے منقول ہے کہ حضرت عمر ؓ نے حجر اسود کو بوسہ دیا اور اس سے چمٹ گئے۔ فرمانے لگے: میں نے حضرت ابوالقاسم (رسول اللہ)ﷺ کو دیکھا، تجھ سے بہت شفقت ومحبت فرماتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
(1) حجر اسود پر ہونٹ لگانا مسنون ہے۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو اسے ہاتھ لگانا، اور یہ بھی ممکن نہ ہو تو ہاتھ میں پکڑی ہوئی کوئی پاک چیز اسے لگانا اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو صرف ہاتھ سے اشارہ کرنا بھی مسنون ہے۔ (2) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا حجر اسود سے کلام کرنا صرف لوگوں کو سنانے کے لیے تھا، یا اپنے جذبات کے اظہار کے لیے، جیسے کوئی شخص اپنے کسی عزیز کی میت سے باتیں کرتا ہے یہ جاننے کے باوجود کہ یہ نہیں سن سکتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سوید بن غفلہ سے روایت ہے کہ عمر ؓ نے (حجر اسود) کا بوسہ لیا، اور اس سے چمٹے، اور کہا: میں نے ابوالقاسم ﷺ کو تجھ پر مہربان دیکھا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Suwaid bin Ghafalah that ‘Umar kissed the Black Stone and touched it, and said: “I saw Abu Al-Qasim paying attention to you.” (Sahih)