موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ الْعِلَّةُ الَّتِي مِنْ أَجْلِهَا سَعَى النَّبِيُّﷺ بِالْبَيْتِ)
حکم : صحیح
2945 . أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ مَكَّةَ قَالَ الْمُشْرِكُونَ وَهَنَتْهُمْ حُمَّى يَثْرِبَ وَلَقُوا مِنْهَا شَرًّا فَأَطْلَعَ اللَّهُ نَبِيَّهُ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ عَلَى ذَلِكَ فَأَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَرْمُلُوا وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ مِنْ نَاحِيَةِ الْحِجْرِ فَقَالُوا لَهَؤُلَاءِ أَجْلَدُ مِنْ كَذَا
سنن نسائی:
کتاب: مواقیت کا بیان
باب: نبیﷺ نے کس وجہ سے رمل فرمایا تھا؟
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2945. حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ جب نبیﷺ اور آپ کے صحابہ (عمرۃ القضاء میں) مکہ مکرمہ تشریف لائے تو مشرکین کہنے لگے: انھیں یثرب کے بخار نے کمزور کر دیا ہے اور ان کی حالت بہت پتلی ہوگئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیﷺ کو اس بات کی اطلاع فرما دی تو آپ نے اپنے صحابہ کو حکم دیا کہ وہ رمل کریں، البتہ رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان آہستہ چلیں کیونکہ مشرکین حطیم کی جانب (شمالی جانب) تھے۔ تو مشرکین (انھیں رمل کرتے دیکھ کر) کہنے لگے: یہ تو بہت زیادہ قوی ہیں۔