Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Walking Between Them)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2977.
حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عمر ؓ کو دیکھا، پھر انھوں نے مندرجہ بالا روایت کی طرح بیان کیا مگر (آخر میں) کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: میں بوڑھا آدمی ہوں۔
تشریح:
صفا اور مروہ کے درمیان نشیبی جگہ میں دوڑنا سنت ہے، فرض نہیں۔ جو آدمی طاقت نہ رکھے یا رش کی بنا پر دوڑنا ممکن نہ ہو تو کوئی حرج نہیں۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بوڑھے ہونے کی وجہ سے دوڑنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے، اس لیے وہ دوڑنے کی جگہ چلا کرتے تھے۔ آج کل دوڑنے کی جگہ کو سبز ٹیوبوں کی مدد سے واضح کر دیا گیا ہے۔ ابتدا میں دوڑنے کی مخصوص وجہ تھی مگر بعد میں اسے مستقلاً طواف کا حصہ بنا دیا گیا۔
حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عمر ؓ کو دیکھا، پھر انھوں نے مندرجہ بالا روایت کی طرح بیان کیا مگر (آخر میں) کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: میں بوڑھا آدمی ہوں۔
حدیث حاشیہ:
صفا اور مروہ کے درمیان نشیبی جگہ میں دوڑنا سنت ہے، فرض نہیں۔ جو آدمی طاقت نہ رکھے یا رش کی بنا پر دوڑنا ممکن نہ ہو تو کوئی حرج نہیں۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بوڑھے ہونے کی وجہ سے دوڑنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے، اس لیے وہ دوڑنے کی جگہ چلا کرتے تھے۔ آج کل دوڑنے کی جگہ کو سبز ٹیوبوں کی مدد سے واضح کر دیا گیا ہے۔ ابتدا میں دوڑنے کی مخصوص وجہ تھی مگر بعد میں اسے مستقلاً طواف کا حصہ بنا دیا گیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر کو دیکھا … آگے راوی نے اسی طرح ذکر کیا ہے جو اوپر کی حدیث میں گزرا، البتہ اس میں اتنا اضافہ ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں بہت بوڑھا ہو چکا ہوں (میں عام چال چل لوں یہی میرے لیے بہت ہے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Saeed bin Jubair said: “I saw Ibn ‘Umar” and he mentioned something similar, except he said: “and I am an old man.” (Hasan)