باب: عورتوں کو اجازت ہے کہ وہ مزدلفہ سے پہلے چل پڑیں
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Concession Allowing Women To Leave Jam ' (Al-Muzdalifah) Before Dawn)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3037.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ نبیﷺ نے حضرت سودہؓ کو مزدلفہ سے فجر طلوع ہونے سے قبل چل پڑنے کی اجازت اس لیے دی تھی کہ وہ بھاری جسم والی سست رفتار عورت تھیں۔
تشریح:
حضرت سودہؓ وہ پہلی معزز خاتون تھیں جن سے رسول اللہﷺ نے اپنی پہلی زوجہ محترمہ حضرت خدیجہؓ کی وفات کے بعد نکاح کیا۔ وہ لمبے قد کاٹھ کی عورت تھیں لیکن حجۃ الوداع کے موقع پر وہ کبر سنی کی وجہ سے بوجھل ہو چکی تھیں اور تیز نہ چل سکتی تھیں، اس لیے رسول اللہﷺ نے انھیں چند دیگر خواتین اور بچوں کے ساتھ مزدلفہ سے جلدی چل پڑنے کی اجازت دے دی تھی تاکہ وہ بروقت پہنچ سکیں، البتہ انھیں یہ تاکید فرما دی تھی کہ طلوع شمس سے پہلے رمی نہ کریں۔ اس قسم کے ضعیف حضرات کے لیے یہ رخصت اب بھی برقرار رہے۔
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ نبیﷺ نے حضرت سودہؓ کو مزدلفہ سے فجر طلوع ہونے سے قبل چل پڑنے کی اجازت اس لیے دی تھی کہ وہ بھاری جسم والی سست رفتار عورت تھیں۔
حدیث حاشیہ:
حضرت سودہؓ وہ پہلی معزز خاتون تھیں جن سے رسول اللہﷺ نے اپنی پہلی زوجہ محترمہ حضرت خدیجہؓ کی وفات کے بعد نکاح کیا۔ وہ لمبے قد کاٹھ کی عورت تھیں لیکن حجۃ الوداع کے موقع پر وہ کبر سنی کی وجہ سے بوجھل ہو چکی تھیں اور تیز نہ چل سکتی تھیں، اس لیے رسول اللہﷺ نے انھیں چند دیگر خواتین اور بچوں کے ساتھ مزدلفہ سے جلدی چل پڑنے کی اجازت دے دی تھی تاکہ وہ بروقت پہنچ سکیں، البتہ انھیں یہ تاکید فرما دی تھی کہ طلوع شمس سے پہلے رمی نہ کریں۔ اس قسم کے ضعیف حضرات کے لیے یہ رخصت اب بھی برقرار رہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ام المؤمنین سودہ ؓ کو مزدلفہ سے فجر ہونے سے پہلے لوٹ جانے کی اجازت دی، اس لیے کہ وہ ایک بھاری بدن کی سست رفتار عورت تھیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Aishah said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) allowed Sawdah to leave Jam (Al-Muzdalifah) before dawn because she was a heavyset woman.