قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ فِيمَنْ لَمْ يُدْرِكْ صَلَاةَ الصُّبْحِ مَعَ الْإِمَامِ بِالْمُزْدَلِفَةِ)

حکم : صحیح 

3041. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَمْعٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَقْبَلْتُ مِنْ جَبَلَيْ طَيِّئٍ لَمْ أَدَعْ حَبْلًا إِلَّا وَقَفْتُ عَلَيْهِ فَهَلْ لِي مِنْ حَجٍّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّى هَذِهِ الصَّلَاةَ مَعَنَا وَقَدْ وَقَفَ قَبْلَ ذَلِكَ بِعَرَفَةَ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ وَقَضَى تَفَثَهُ

مترجم:

3041.

حضرت عروہ بن مضرس ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبیﷺ کے پاس مزدلفہ آیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں بنو طے کے دو پہاڑوں سے آیا ہوں۔ میں نے کسی ٹیلے یا پہاڑ کو نہیں چھوڑا مگر اس پر وقوف کیا ہے تو کیا میرا حج ہوگیا؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے یہ نماز (فجر کی) ہمارے ساتھ پڑھی جبکہ وہ اس سے پہلے رات یا دن کے کسی حصے میں عرفات میں وقوف کر چکا ہو تو اس کا حج پورا ہوگیا اور اس نے اپنا میل کچیل دور کر لیا۔“