Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Time Of Departure From Al-Muzdalifah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3047.
حضرت عمرو بن میمون بیان کرتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ حضرت عمر ؓ مزدلفہ میں فرما رہے تھے: جاہلیت والے سورج طلوع ہونے سے پہلے مزدلفہ سے نہیں چلتے تھے بلکہ کہتے تھے: اے ثبیر! روشن ہو۔ لیکن رسول اللہﷺ نے ان کی مخالفت فرمائی، پھر وہ طلوع شمس سے پہلے ہی چل پڑے۔
تشریح:
”اے ثبیر! روشن ہو“ ثبیر ایک پہاڑ کا نام ہے جو مزدلفہ کی حدود ہی میں واقع ہے۔ ظاہر ہے سورج طلوع ہو تو اس کی روشنی سب سے پہلے پہاڑ ہی پر پڑتی ہے۔ پہاڑ کے روشن ہونے سے سورج کے طلوع ہونے کا پتہ چل جاتا ہے۔ اہل جاہلیت کا مقصد یہ تھا کہ پہاڑ روشن ہوگا، یعنی سور ج طوع ہوگا تو پھر چلیں گے جبکہ رسول اللہﷺ سورج طلوع ہونے سے پہلے چل پڑے اور یہی سنت ہے اگرچہ مزدلفہ میں سورج طلوع ہونے سے حج کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ رش میں ایسا ممکن ہے۔
حضرت عمرو بن میمون بیان کرتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ حضرت عمر ؓ مزدلفہ میں فرما رہے تھے: جاہلیت والے سورج طلوع ہونے سے پہلے مزدلفہ سے نہیں چلتے تھے بلکہ کہتے تھے: اے ثبیر! روشن ہو۔ لیکن رسول اللہﷺ نے ان کی مخالفت فرمائی، پھر وہ طلوع شمس سے پہلے ہی چل پڑے۔
حدیث حاشیہ:
”اے ثبیر! روشن ہو“ ثبیر ایک پہاڑ کا نام ہے جو مزدلفہ کی حدود ہی میں واقع ہے۔ ظاہر ہے سورج طلوع ہو تو اس کی روشنی سب سے پہلے پہاڑ ہی پر پڑتی ہے۔ پہاڑ کے روشن ہونے سے سورج کے طلوع ہونے کا پتہ چل جاتا ہے۔ اہل جاہلیت کا مقصد یہ تھا کہ پہاڑ روشن ہوگا، یعنی سور ج طوع ہوگا تو پھر چلیں گے جبکہ رسول اللہﷺ سورج طلوع ہونے سے پہلے چل پڑے اور یہی سنت ہے اگرچہ مزدلفہ میں سورج طلوع ہونے سے حج کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ رش میں ایسا ممکن ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمرو بن میمون کہتے ہیں کہ میں مزدلفہ میں عمر ؓ کے ساتھ تھا، تو وہ کہنے لگے: اہل جاہلیت جب تک سورج نکل نہیں جاتا مزدلفہ سے نہیں لوٹتے تھے، کہتے تھے «أشرق ثبیر» ”اے ثبیر روشن ہو جا“ اور رسول اللہ ﷺ نے ان کی مخالفت کی، پھر وہ سورج نکلنے سے پہلے لوٹے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ثبیر مزدلفہ میں ایک پہاڑ کا نام ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Amr bin Maimun aid: "I head him say 'I saw 'Umar in Al-Muzdalifah and he said: The people of the Jahiliyyah would not depart until the sun had risen, and they would say: Shine, O Thabir! The Messenger of Allah differed from them and departed before the sun had risen.