قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الرُّخْصَةِ لِلضَّعَفَةِ أَنْ يُصَلُّوا يَوْمَ النَّحْرِ الصُّبْحَ بِمِنًى)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3051 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سُئِلَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَأَنَا جَالِسٌ مَعَهُ كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسِيرُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ حِينَ دَفَعَ قَالَ كَانَ يُسَيِّرُ نَاقَتَهُ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: کمزور عورتوں اور بچوں کو اجازت ہے کہ وہ یوم نحر کو صبح کی نماز منیٰ میں آ پڑھیں

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3051.   حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت اسامہ بن زید ؓ سے پوچھا گیا، جبکہ میں بھی ان کے پاس بیٹھا تھا کہ رسول اللہﷺ جب حجۃ الوداع میں واپس چلے تو آپ کی رفتار کیسی تھی؟ انھوں نے فرمایا: آپ اپنی اونٹنی کو درمیانی چال سے چلا رہے تھے، البتہ جب خالی جگہ پاتے تو (مزید) تیز فرما دیتے۔