کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: کپڑے کو تھوک لگ جائے تو...؟
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Spittle That Gets On Clothes)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
308.
حضرت انس ؓ سے مروی ہے، نبی ﷺ نے اپنی چادر کا ایک کنارہ پکڑا، اس میں تھوکا، پھر کپڑے کو آپس میں مل دیا۔
تشریح:
(1) باب کا مقصد یہ ہے کہ تھوک پاک ہے۔ ایک شاذ قول ہے کہ تھوک منہ سے نکلنے کے بعد پلید ہو جاتا ہے مگر یہ بلادلیل ہے۔ (2) کپڑے میں تھوک کر کپڑے کو آپس میں مل لینا مجلس میں تھوکنے کا مہذب طریقہ ہے۔ گندگی نہیں پھیلتی اور آدمی گنوار نہیں لگتا۔
حضرت انس ؓ سے مروی ہے، نبی ﷺ نے اپنی چادر کا ایک کنارہ پکڑا، اس میں تھوکا، پھر کپڑے کو آپس میں مل دیا۔
حدیث حاشیہ:
(1) باب کا مقصد یہ ہے کہ تھوک پاک ہے۔ ایک شاذ قول ہے کہ تھوک منہ سے نکلنے کے بعد پلید ہو جاتا ہے مگر یہ بلادلیل ہے۔ (2) کپڑے میں تھوک کر کپڑے کو آپس میں مل لینا مجلس میں تھوکنے کا مہذب طریقہ ہے۔ گندگی نہیں پھیلتی اور آدمی گنوار نہیں لگتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے اپنی چادر کا کنارہ پکڑا، اس میں تھوکا، اور اسے مل دیا۔ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎: اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ تھوک پاک ہے، ورنہ آپ صلی الله علیہ وسلم ایسا نہ کرتے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Anas that the Prophet (ﷺ) took the hem of his garment and spat on it, rubbed it together briefly and let it drop. (Sahih)