باب: (جہاد سے پیچھے) بیٹھ رہنے والوں پر مجاہدین کی فضیلت کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Superiority Of The Mujahidin Over Those Who Do Not Go Out To Fight)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3102.
حضرت براء ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب یہ آیت اتری: ﴿لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ﴾ ”(جہاد سے پیچھے)بیٹھ رہنے والے مومن (اور مجاہدین) برابر نہیں ہوسکتے۔“ تو حضرت ابن ام کلثوم ؓ جو کہ ایک نابینا شخص تھے، حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میرے بارے میں کیا حکم ہے؟ جبکہ میں تو نابینا ہوں (جہاد نہیں کرسکتا) وہ پوچھتے رہے حتیٰ کہ یہ الفاظ اترے: ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ﴾ ”بشرطیکہ وہ معذور نہ ہوں۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن صحيح، وكذلك قال الترمذي. وأخرجه البخاري
وابن الجارود في "المنتقى"، ورواه الشيخان عن البراء مختصراً. وصححه
الترمذي أيضاً) .
إسناده: حدثنا سعيد بن منصور: ثنا عبد الرحمن بن أبي الزناد عن أبيه عن
خارجة بن زيد عن زيد بن ثابت.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير عبد الرحمن بن
أبي الزناد، فهو من رجال مسلم وحده، وفي حفظه ضعف؛ لكنه قد توبع،
فحديثه صحيح.
والحديث أخرجه أحمد (5/190- 191 و 191) ، والبيهقي من طرق أخرى
عن ابن أبي الزناد... به.
وللحديث طرق أخرى، وشاهد:
الأولى: عن سهل بن سعد الساعدي عن مروان بن الحكم أن زيد بن ثابت
أخبره به... نحوه: أخرجه البخاري في (الجهاد- 31) ، وفي "التفسير"،
والترمذي (3036) ، والنسائي (2/54) ، وابن الجارود (1034) ، والبيهقي وأحمد
(5/184) . وقال الترمذي:
" حديث حسن صحيح ".
الثانية: عن الزهري عن قَبِيصَةَ بن ذُؤَيْبٍ عن زيد بن ثابت... به نحوه:
أخرجه أحمد (5/184) ، وعلقه الترمذي.
الثالثة: علَقه مسلم (6/43) عن سعد بن إبراهيم عن أبيه عن رجل عن زيد
ابن ثابت.
وأما الشاهد؛ فأخرجه الشيخان والنسائي وأبو عوانة (5/73- 74) ، والبيهقي
وأحمد (4/282 و 284) ، وصححه الترمذي (3034) .
حضرت براء ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب یہ آیت اتری: ﴿لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ﴾ ”(جہاد سے پیچھے)بیٹھ رہنے والے مومن (اور مجاہدین) برابر نہیں ہوسکتے۔“ تو حضرت ابن ام کلثوم ؓ جو کہ ایک نابینا شخص تھے، حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میرے بارے میں کیا حکم ہے؟ جبکہ میں تو نابینا ہوں (جہاد نہیں کرسکتا) وہ پوچھتے رہے حتیٰ کہ یہ الفاظ اترے: ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ﴾ ”بشرطیکہ وہ معذور نہ ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
براء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت : «لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ» اتری تو ابن ام مکتوم ؓ جو اندھے تھے آئے اور کہا: اللہ کے رسول! میرے متعلق کیا حکم ہے؟ (میں بیٹھا رہنا تو نہیں چاہتا) اور آنکھوں سے مجبور ہوں، (جہاد بھی نہیں کر سکتا) پھر تھوڑا ہی وقت گذرا تھا کہ یہ آیت: «غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ» نازل ہوئی (یعنی معذور لوگ اس سے مستثنیٰ ہیں)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Al-Bara’ said: “When the following was revealed: ‘Not equal are those of the believers who sit (at home),’ Ibn Umm Maktum, who was blind, came and said: ‘Messenger of Allah (ﷺ), what about me? I am blind.’ He said: ‘He did not leave before the following was revealed: Except those who are disabled (by injury or are blind or lame).” (Sahih)