باب: جس شخص کی والدہ ہو‘ اسے بھی جنگ سے پیچھے رہنے کی اجازت ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: Concession Allowing One Who Has A Mother To Stay Behind)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3104.
حضرت معاویہ بن جاہمہ سلمی سے روایت ہے کہ (میرے والد محترم) حضرت جاہمہؓ نبیﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! میرا ارادہ جنگ کو جانے کا ہے جبکہ میں آپ سے مشورہ لینے کے لیے حاضر ہوا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: ”تیری والدہ ہے؟“ اس نے کہا: جی ہاں! آپ نے فرمایا: ”ا س کے پاس ہی رہ (اور خدمت کر)۔ جنت اس کے پاؤں تلے ہے۔“
تشریح:
”جنت اس کے پاؤں تلے ہے“ یہ ایک محاورہ ہے۔ مقصود یہ ہے کہ اس کی خدمت کرنے سے تجھے جنت حاصل ہوگی، پھر اس کی خدمت تیرا فرض بھی ہے۔ جہاد سے بھی جنت ہی حاصل ہوگی مگر وہ تجھ پر فرض نہیں، لہٰذا اپنا فرض ادا کرکے جنت حاصل کر۔
حضرت معاویہ بن جاہمہ سلمی سے روایت ہے کہ (میرے والد محترم) حضرت جاہمہؓ نبیﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! میرا ارادہ جنگ کو جانے کا ہے جبکہ میں آپ سے مشورہ لینے کے لیے حاضر ہوا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: ”تیری والدہ ہے؟“ اس نے کہا: جی ہاں! آپ نے فرمایا: ”ا س کے پاس ہی رہ (اور خدمت کر)۔ جنت اس کے پاؤں تلے ہے۔“
حدیث حاشیہ:
”جنت اس کے پاؤں تلے ہے“ یہ ایک محاورہ ہے۔ مقصود یہ ہے کہ اس کی خدمت کرنے سے تجھے جنت حاصل ہوگی، پھر اس کی خدمت تیرا فرض بھی ہے۔ جہاد سے بھی جنت ہی حاصل ہوگی مگر وہ تجھ پر فرض نہیں، لہٰذا اپنا فرض ادا کرکے جنت حاصل کر۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معاویہ بن جاہمہ سلمی سے روایت ہے کہ جاہمہ ؓ نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میں جہاد کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں، اور آپ کے پاس آپ سے مشورہ لینے کے لیے حاضر ہوا ہوں، آپ ﷺ نے (ان سے) پوچھا: کیا تمہاری ماں موجود ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: ”انہیں کی خدمت میں لگے رہو، کیونکہ جنت ان کے دونوں قدموں کے نیچے ہے۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی جنت کی حصول یابی ماں کی رضا مندی اور خوشنودی کے بغیر ممکن نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Muawiyah bin Jahimah As-Sulami, that Jahimah came to the Prophet (ﷺ) and said: “Messenger of Allah (ﷺ)! I want to go out and fight (in Jihad) and I have come to ask your advice.” He said: “Do you have a mother?” He said: “Yes.” He said: “Then stay with her, for Paradise is beneath her feet.” (Sahih)