باب: جو شخص پیدل اللہ تعالیٰ کے راستے میں کام کرے اس کی فضیلت
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Virtue Of The One Who Strives In The Cause Of Allah On His Feet)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3115.
حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے راستے کا غبار اور جہنم کا دھواں کسی مسلمان کے پیٹ میں جمع نہیں فرمائے گا۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کسی مسلمان آدمی کے دل میں ایمان اور کنجوسی کو جمع نہیں فرمائے گا۔
تشریح:
مندرجہ بالا نو (9) احادیث میں ایک ہی مضمون تھوڑے بہت لفظی فرق کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ کسی حدیث میں جہنم کا دھواں ذکر ہے اور کسی میں جہنم کی تپش ذکر ہے۔ دونوں میں کوئی منافات نہیں۔ دھوئیں میں تو تپش ہوتی ہے۔ اسی طرح کسی روایت میں پیٹ کا ذکر ہے، کسی میں نتھنوں کا۔ اس میں بھی کوئی اختلاف نہیں کیونکہ یہ آپس میں لازم وملزوم ہیں۔ حرص ہی حسد اور بخل کا مبدا ہے۔ اسی طرح کسی روایت میں پیٹ کا ذکر ہے، کسی میں دل کا۔ مقصد دل ہی ہے چونکہ دل پیٹ میں ہوتا ہے، لہٰذا کبھی پیٹ کہہ دیا ہے۔ روایت نمبر۳۱۱۳ میں نتھنوں کی بجائے چہرے کا ذکر ہے۔ ظاہر ہے نتھنے چہرے سے جدا نہیں۔ نتھنوں میں جانے والی چیز لازماً چہرے سے چھو کر ہی جائے گی۔ گویا یہ صرف لفظی اختلاف ہے، مفہوم ومقصود میں اتفاق ہے۔ یہ لفظی اختلاف راویوں کے تصرف کا نتیجہ ہے یا سہو کا کیونکہ روایت حقیقتاً ایک ہی ہے اور بیان کرنے والے صحابی رسول بھی ایک ہی ہیں، یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ۔
حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے راستے کا غبار اور جہنم کا دھواں کسی مسلمان کے پیٹ میں جمع نہیں فرمائے گا۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کسی مسلمان آدمی کے دل میں ایمان اور کنجوسی کو جمع نہیں فرمائے گا۔
حدیث حاشیہ:
مندرجہ بالا نو (9) احادیث میں ایک ہی مضمون تھوڑے بہت لفظی فرق کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ کسی حدیث میں جہنم کا دھواں ذکر ہے اور کسی میں جہنم کی تپش ذکر ہے۔ دونوں میں کوئی منافات نہیں۔ دھوئیں میں تو تپش ہوتی ہے۔ اسی طرح کسی روایت میں پیٹ کا ذکر ہے، کسی میں نتھنوں کا۔ اس میں بھی کوئی اختلاف نہیں کیونکہ یہ آپس میں لازم وملزوم ہیں۔ حرص ہی حسد اور بخل کا مبدا ہے۔ اسی طرح کسی روایت میں پیٹ کا ذکر ہے، کسی میں دل کا۔ مقصد دل ہی ہے چونکہ دل پیٹ میں ہوتا ہے، لہٰذا کبھی پیٹ کہہ دیا ہے۔ روایت نمبر۳۱۱۳ میں نتھنوں کی بجائے چہرے کا ذکر ہے۔ ظاہر ہے نتھنے چہرے سے جدا نہیں۔ نتھنوں میں جانے والی چیز لازماً چہرے سے چھو کر ہی جائے گی۔ گویا یہ صرف لفظی اختلاف ہے، مفہوم ومقصود میں اتفاق ہے۔ یہ لفظی اختلاف راویوں کے تصرف کا نتیجہ ہے یا سہو کا کیونکہ روایت حقیقتاً ایک ہی ہے اور بیان کرنے والے صحابی رسول بھی ایک ہی ہیں، یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے راستے کا غبار اور جہنم کا دھواں کسی مسلمان شخص کے پیٹ میں اللہ عزوجل اکٹھا نہ کرے گا، اور نہ ہی کسی مسلمان کے دل میں اللہ پر ایمان اور بخالت (کنجوسی) کو اللہ تعالیٰ ایک ساتھ جمع کرے گا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Al-'Ala' bin Al-Lajlaj that he heard Abu Hurairah say: "Allah will never combine the dust in the cause of Allah, the Mighty and Sublime, and the smoke of Hell, in the lungs of a Muslim man, and Allah will never combine faith in Allah, and stinginess in the heart of a Muslim man.