قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَا يَعْدِلُ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3128 .   أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانٌ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حُصَيْنٍ أَنَّ ذَكْوَانَ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ يَعْدِلُ الْجِهَادَ قَالَ لَا أَجِدُهُ هَلْ تَسْتَطِيعُ إِذَا خَرَجَ الْمُجَاهِدُ تَدْخُلُ مَسْجِدًا فَتَقُومَ لَا تَفْتُرَ وَتَصُومَ لَا تُفْطِرَ قَالَ مَنْ يَسْتَطِيعُ ذَلِكَ

سنن نسائی:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: کون سا عمل جہادفی سبیل اللہ کے برابر ہوسکتا ہے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3128.   حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوکر کہنے لگا: مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو جہاد کے برابر ہو۔ آپ نے فرمایا: ”میں تو کوئی ایسا کام (قابل عمل) نہیں پاتا۔ کیا تو اس بات کی طاقت رکھتا ہے کہ جب سے مجاہد (جہاد کے لیے گھر سے) نکلے، تو مسجد میں داخل ہوجائے اور نماز شروع کردے (اور اس کی واپسی تک) ذرہ بھی سستی نہ کرے، نیز روزے رکھنا شروع کردے اور کچھ نہ کھائے پیے؟“ اس شخص نے کہا: اس کی کون طاقت رکھ سکتا ہے؟