قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَا يَتَمَنَّى أَهْلُ الْجَنَّةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3160 .   أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا ابْنَ آدَمَ كَيْفَ وَجَدْتَ مَنْزِلَكَ فَيَقُولُ أَيْ رَبِّ خَيْرَ مَنْزِلٍ فَيَقُولُ سَلْ وَتَمَنَّ فَيَقُولُ أَسْأَلُكَ أَنْ تَرُدَّنِي إِلَى الدُّنْيَا فَأُقْتَلَ فِي سَبِيلِكِ عَشْرَ مَرَّاتٍ لِمَا يَرَى مِنْ فَضْلِ الشَّهَادَةِ

سنن نسائی:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: جنت والوں کی خواہش کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3160.   حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جنت والوںمیں سے ایک شخص کو لایا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: اے آدم کے بیٹے! تو نے اپنے جنتی گھر کو کیسا پایا؟ وہ کہے گا: یا اللہ! بہترین گھر۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا :مانگ جو تمنا ہے۔ وہ کہے گا: میں یہ مانگتا ہوں کہ تو مجھے دنیا میں واپس بھیج دے تاکہ میں تیرے راستے میں دس دفعہ قتل کیا جاؤں۔ اور یہ اس بنا پر کہ وہ شہادت کی فضیلت دیکھ لے گا۔‘‘