Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: Asking For Martyrdom)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3164.
حضرت عرباض بن ساریہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’شہداء اور بستروں پر فوت ہونے والے‘ طاعون سے فوت ہونے والوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے سامنے جھگڑا کریں گے۔ شہداء کہیں گے: یہ ہمارے بھائی ہیں کیونکہ ہی بھی ہماری طرح قتل ہی ہوئے ہیں۔ اور بستروں پر فوت ہونے والے کہیں گے: یہ ہمارے بھائی ہیں کیونکہ یہ ہماری طرح بستروں پر فوت ہوئے ہیں۔ رب تبارک وتعالیٰ فرمائے گا: ان کے زخم دیکھو۔ اگر ان کے زخم مقتولین کے زخموں کی طرح ہیں تو یہ ان میں شمار ہوں گے اور ان کے ساتھ رہیں گے۔ جب دیکھا جائے گا تو ان کے زخم شہداء کے زخموں جیسے ہوں گے۔‘‘
تشریح:
(1) ظاہر تو یہی ہے کہ یہ جھگڑا جنت میں داخل ہونے سے پہلے رب العالمین کے سامنے ہو گا۔ اس جھگڑے کیا بنیاد حسد وغیرہ نہیں بلکہ شہداء چاہیں گے کہ طاعون سے فوت ہونے والوں کا درجہ انچا کیا جائے‘ وہ ہمارے ساتھ رہیں۔ اور بستروں پر فوت ہونے والے چاہیں گے کہ اگر انہیں شہداء کا مرتبہ مل رہا ہے تو ہمیں بھی ملنا چاہیے کیونکہ یہ موت کے لحاظ سے ہم جیسے ہیں۔ گویا یہ رشک ہے اور رشک جائز ہے۔ (2) ’’ان کے زخم دیکھو‘‘ طاعون (أَعَاذَ نَا اللّٰہُ مِنْھَا) ایک پھوڑا ہوتا ہے۔ جب وہ پھٹ جاتا ہے تو مریض مرجاتا ہے اور اس پھوڑے کی ظاہری صورت زخم جیسی بن جاتی ہے‘ لہٰذا اسے زخم کہاگیا۔ شہداء بھی زخم سے فوت ہوتے ہیں‘ اس لیے انہیں بھی شہید کہا گیا۔
حضرت عرباض بن ساریہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’شہداء اور بستروں پر فوت ہونے والے‘ طاعون سے فوت ہونے والوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے سامنے جھگڑا کریں گے۔ شہداء کہیں گے: یہ ہمارے بھائی ہیں کیونکہ ہی بھی ہماری طرح قتل ہی ہوئے ہیں۔ اور بستروں پر فوت ہونے والے کہیں گے: یہ ہمارے بھائی ہیں کیونکہ یہ ہماری طرح بستروں پر فوت ہوئے ہیں۔ رب تبارک وتعالیٰ فرمائے گا: ان کے زخم دیکھو۔ اگر ان کے زخم مقتولین کے زخموں کی طرح ہیں تو یہ ان میں شمار ہوں گے اور ان کے ساتھ رہیں گے۔ جب دیکھا جائے گا تو ان کے زخم شہداء کے زخموں جیسے ہوں گے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) ظاہر تو یہی ہے کہ یہ جھگڑا جنت میں داخل ہونے سے پہلے رب العالمین کے سامنے ہو گا۔ اس جھگڑے کیا بنیاد حسد وغیرہ نہیں بلکہ شہداء چاہیں گے کہ طاعون سے فوت ہونے والوں کا درجہ انچا کیا جائے‘ وہ ہمارے ساتھ رہیں۔ اور بستروں پر فوت ہونے والے چاہیں گے کہ اگر انہیں شہداء کا مرتبہ مل رہا ہے تو ہمیں بھی ملنا چاہیے کیونکہ یہ موت کے لحاظ سے ہم جیسے ہیں۔ گویا یہ رشک ہے اور رشک جائز ہے۔ (2) ’’ان کے زخم دیکھو‘‘ طاعون (أَعَاذَ نَا اللّٰہُ مِنْھَا) ایک پھوڑا ہوتا ہے۔ جب وہ پھٹ جاتا ہے تو مریض مرجاتا ہے اور اس پھوڑے کی ظاہری صورت زخم جیسی بن جاتی ہے‘ لہٰذا اسے زخم کہاگیا۔ شہداء بھی زخم سے فوت ہوتے ہیں‘ اس لیے انہیں بھی شہید کہا گیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عرباض بن ساریہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” طاعون میں مرنے والوں کے بارے میں شہدا اور اپنے بستروں پر مرنے والے اللہ کے حضور اپنا جھگڑا ( مقدمہ ) پیش کریں گے ، شہید لوگ کہیں گے : یہ ہمارے بھائی ہیں ، جیسے ہم مارے گئے ہیں یہ لوگ بھی مارے گئے ہیں ، اور جو لوگ اپنے بستروں پر وفات پائے ہیں وہ کہیں گے یہ ہمارے بھائی ہیں یہ لوگ اپنے بستروں پر مرے ہیں جیسے ہم لوگ اپنے بستروں پر پڑے پڑے مرے ہیں ۔ تو میرا رب کہے گا : ان کے زخموں کو دیکھو اگر ان کے زخم شہیدوں کے زخم سے ملتے ہیں تو یہ لوگ شہیدوں میں سے ہیں اور شہیدوں کے ساتھ رہیں گے ، تو جب دیکھا گیا تو ان کے زخم شہیدوں کی طرح نکلے “ ۱؎ ۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : شہداء کا مقصد اس جھگڑے سے یہ ہے کہ طاعون سے مرنے والوں کے مراتب و درجات ہماری طرح ہو جائیں جب کہ بستروں پر وفات پانے والوں کا جھگڑا محض اس لیے ہو گا کہ طاعون سے مرنے والوں کی طرح ہمیں بھی شہداء کا درجہ ملنا چاہیئے ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Al-'Irbad bin Sariyah that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "The martyrs and those who dies in their beds referred a dispute to our Lord concerning those who dies of the plague. The martyrs said: 'Our brothers were killed as we were killed.' And those who dies in their beds said: 'Our brothers dies on their beds as we died.' Our Lord said: 'Look at their wounds; if their wounds; if their wounds are like the wounds of those who were killed then they are of them and belong with them.' And their wounds were like their (the martyrs') wounds.