موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فَضْلُ مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا)
حکم : ضعیف
3182 . أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سَمِعْتُ حُصَيْنَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ جَاوَانَ عَنْ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ خَرَجْنَا حُجَّاجًا فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَنَحْنُ نُرِيدُ الْحَجَّ فَبَيْنَا نَحْنُ فِي مَنَازِلِنَا نَضَعُ رِحَالَنَا إِذْ أَتَانَا آتٍ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ اجْتَمَعُوا فِي الْمَسْجِدِ وَفَزِعُوا فَانْطَلَقْنَا فَإِذَا النَّاسُ مُجْتَمِعُونَ عَلَى نَفَرٍ فِي وَسَطِ الْمَسْجِدِ وَفِيهِمْ عَلِيٌّ وَالزُّبَيْرُ وَطَلْحَةُ وَسَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَإِنَّا لَكَذَلِكَ إِذْ جَاءَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَيْهِ مُلَاءَةٌ صَفْرَاءُ قَدْ قَنَّعَ بِهَا رَأْسَهُ فَقَالَ أَهَاهُنَا طَلْحَةُ أَهَاهُنَا الزُّبَيْرُ أَهَاهُنَا سَعْدٌ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ يَبْتَاعُ مِرْبَدَ بَنِي فُلَانٍ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ فَابْتَعْتُهُ بِعِشْرِينَ أَلْفًا أَوْ بِخَمْسَةٍ وَعِشْرِينَ أَلْفًا فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ اجْعَلْهُ فِي مَسْجِدِنَا وَأَجْرُهُ لَكَ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ابْتَاعَ بِئْرَ رُومَةَ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ فَابْتَعْتُهَا بِكَذَا وَكَذَا فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ قَدْ ابْتَعْتُهَا بِكَذَا وَكَذَا قَالَ اجْعَلْهَا سِقَايَةً لَلْمُسْلِمِينَ وَأَجْرُهَا لَكَ قَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَظَرَ فِي وُجُوهِ الْقَوْمِ فَقَالَ مَنْ يُجَهِّزُ هَؤُلَاءِ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ يَعْنِي جَيْشَ الْعُسْرَةِ فَجَهَّزْتُهُمْ حَتَّى لَمْ يَفْقِدُوا عِقَالًا وَلَا خِطَامًا فَقَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ اللَّهُمَّ اشْهَدْ اللَّهُمَّ اشْهَدْ
سنن نسائی:
کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
باب: کسی غازی کو سامان جنگ سفر مہیا کرنے والے کی فضیلت
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3182. حضرت احنف بن قیس سے روایت ہے کہ ہم حج کرنے کے لیے نکلے۔ ہم مدینہ منورہ پہنچے۔ ابھی ہم اپنے مقامات میں سامان اتار رہے تھے کہ ایک شخص ہمارے پس آیا اور کہنے لگا کہ لوگ مسجد نبوی میں جمع ہیں اور وہ گھبراءے ہوئے ہیں۔ ہم مسجد کو چلے تو بہت سے لوگگ مسجد کے درمیان میں کچھ لوگوں کے اردگرد جمع تھے۔ ان میں حضرت علی‘ زبیر‘ طلحہ اورسعد بن ابی وقاص ؓ بھی تھے۔ ہم اسی حال می ںتھے کہ حضرت عثمان ؓ بھی آگئے اور ان پر زرد رنگ کی ایک بڑی چادر تھی۔ انہوں نے اس سے سرکوڈھانپ رکھا تھا۔ وہ فرمانے لگے: کیا یہاں طلحہ ہیں‘ زبیر ہیں‘ سعد ہیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ فرمانے لگے: میں تمہیں اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں! کیا تم جانتے ہوکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا: ’’جو شخص فلاں خاندان کا کھلیان خرید (کر مسجد کے لیے وقف) کرے گا اللہ تعالیٰ اس کے سب گناہ معاف کردے گا۔‘‘ میںنے بیس یا پچاس ہزار درہم سے اسے خریدا۔ پھر میں رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوا اور آپ کو اطلاع دی۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ ہماری مسجد میں شامل کردو۔ ا س کا ثواب تمہیں ملے گا۔‘‘ ان سب نے کہا: جی ہاں۔ حضرت عثمان نے فرمایا: میں تمہیں اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں! کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا: ’’جو شخص رومہ کا کنواں خرید (کر وقف) کرے گا‘ اللہ تعالیٰ اس کے سب گناہ معاف کردے گا۔‘‘ میں نے وہ کنواں اتنی اتنی (کثیر) رسم سے خریدا۔ پھر میں رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ میں نے وہ کنواں اتنی رقم سے خرید لیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے عام مسلمانوں کے پینے کے لیے وقف کردے۔ اس کا اجر تجھے ملے گا۔‘‘ ان سب نے کہا: اللہ کی قسم! ہاں۔ پھر حضرت عثمان نے کہا: میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے سواکوئی معبود نہیں! کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہﷺ نے (غزوئہ تبوک کی تیاری کے وقت) لوگوں کے چہروں میں دیکھا اور فرمایا: ’’جو شخص ان …جیش عسرہ … کو سامانِ حرب وسفر مہیاکرے گا‘ اللہ تعالیٰ اس کے سب گناہ معاف کردے گا۔ میں نے ان کے سامان مہیا کیا حتیٰ کہ انہیں اونٹ کا پاؤں باندھنے والی کسی رسی یا اونٹ کی مہار کی بھی کمی محسوس نہ ہوئی؟ ان سب لوگوں نے کہا: اللہ کی قسم! جی ہاں۔ حضرت عثمان کہنے لگے: اے اللہ گواہ ہوجا۔ اے اللہ! گواہ ہوجا۔ اے اللہ! گواہ ہوجا۔