Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Virtue Of Spending In The cause Of Allah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3183.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جوڑا خرچ کرے‘ اسے جنت میں آوازیں دی جائیں گی: اے اللہ کے بندے! یہ جگہ اچھی ہے (ادھرآجاؤ)۔ جو شخص (فرض اور نفل) نماز کا شوقین ہوگا‘ اسے نماز والے دروازے سے پکارا جائے گا۔ اور جو شخص (نفلی) روزوں کا عادی ہوگا‘ اسے بَابُ الرَّیَّان (سیرابی والے دروازے) سے بلایا جائے گا۔‘‘ حضرت ابوبکر ؓ نے عرض کیا: ضرورت تو نہیں کہ کسی شخص کو سب دروازوں سے بلایا جائے گا؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘ اور مجھے امید ہے کہ تو ان میں سے ہوگا۔‘‘
تشریح:
یہ روایت تفصیل سے گزر چکی ہے۔ دیکھیے‘ حدیث:۲۴۴۱۔
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
3190
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
3183
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
3132
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
3183
٦
ترقيم شركة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3185
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جوڑا خرچ کرے‘ اسے جنت میں آوازیں دی جائیں گی: اے اللہ کے بندے! یہ جگہ اچھی ہے (ادھرآجاؤ)۔ جو شخص (فرض اور نفل) نماز کا شوقین ہوگا‘ اسے نماز والے دروازے سے پکارا جائے گا۔ اور جو شخص (نفلی) روزوں کا عادی ہوگا‘ اسے بَابُ الرَّیَّان (سیرابی والے دروازے) سے بلایا جائے گا۔‘‘ حضرت ابوبکر ؓ نے عرض کیا: ضرورت تو نہیں کہ کسی شخص کو سب دروازوں سے بلایا جائے گا؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘ اور مجھے امید ہے کہ تو ان میں سے ہوگا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
یہ روایت تفصیل سے گزر چکی ہے۔ دیکھیے‘ حدیث:۲۴۴۱۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس شخص نے اللہ کے راستے ( جہاد ) میں جوڑا جوڑا دیا ۱؎ جنت میں اس سے کہا جائے گا : اللہ کے بندے یہ ہے ( تیری ) بہتر چیز ، تو جو کوئی نمازی ہو گا اسے باب صلاۃ ( صلاۃ کے دروازہ ) سے بلایا جائے گا اور جو کوئی مجاہد ہو گا اسے باب جہاد ( جہاد کے دروازہ ) سے بلایا جائے گا ، اور جو کوئی خیرات دینے والا ہو گا اسے باب صدقہ ( صدقہ و خیرات والے دروازہ ) سے پکارا جائے گا ، اور جو کوئی اہل صیام میں سے ہو گا اسے باب ریان ( سیراب و شاداب دروازے ) سے بلایا جائے گا “ ، ابوبکر ؓ نے عرض کیا ( اللہ کے نبی ! ) اس کی کوئی ضرورت و حاجت تو نہیں کہ کسی کو ان تمام دروازوں سے بلایا جائے ۲؎ کیا کوئی ان تمام دروازوں سے بھی بلایا جائے گا ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں ، اور مجھے امید ہے کہ تم انہیں لوگوں میں سے ہو گے “ ۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی جو چیز بھی اللہ کے راستے میں دیتا ہے تو دینے والے کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ بشکل جوڑا دے یا جوڑا سے مراد نیک عمل کی تکرار ہے ۔ ۲؎ : کیونکہ جنت میں داخل ہونے کا مقصد تو صرف ایک دروازے سے دخول کی اجازت ہی سے حاصل ہو جاتا ہے ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Whoever spends on a pair (of things) in the cause of Allah will be called in Paradise: 'O slave of Allah, here is prosperity.' Whoever is one of the people of Salah, he will be called from the gate of Paradise, Whoever is one of the people of jihad, he will be called from the gate of paradise. Whoever is one of the people of charity, he will be called from the gate of Paradise. Whoever is one of the people who fast, he will be called from the gate of Ar-Rayyan." Abu Bakr (RA) said: "O Messenger of Allah, no distress or need will befall the one who is called from those gates. Will there be anyone who will be called from all these gates?" The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Yes, and I hope that you will be one of them.