Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Virtue Of Charity In The Cause Of Allah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3188.
حضرت معاذ بن جبل ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جنگ دو قسم کی ہوتی ہے۔ جو شخص اللہ کی رضا مندی کا طالب ہو‘ امام کی اطاعت کرے اور اچھا مال خرچ کرے اور اپنے ساتھی سے نرمی کرے اور فساد سے بچے تو اس کا سونا اور جاگنا سب کا سب ثواب ہوگا۔ لیکن جو شخص دکھلاوے اور شہرت کے لیے جنگ کرے‘ امام کی نافرمانی کرے اور زمین میں فساد کرے تو وہ اپنی پہلی حالت کے ساتھ بھی واپس نہیں آئے گا۔ (چہ جائیکہ وہکوئی ثواب حاصل کرے)۔‘‘
تشریح:
دکھلاوے اور شہرت کے لیے لڑائی لڑنا ثواب کے بجائے عذاب کا سبب ہوگا‘ لہٰذا وہ پہلی حالت سے بھی گاٹے میں رہے گا۔
حضرت معاذ بن جبل ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جنگ دو قسم کی ہوتی ہے۔ جو شخص اللہ کی رضا مندی کا طالب ہو‘ امام کی اطاعت کرے اور اچھا مال خرچ کرے اور اپنے ساتھی سے نرمی کرے اور فساد سے بچے تو اس کا سونا اور جاگنا سب کا سب ثواب ہوگا۔ لیکن جو شخص دکھلاوے اور شہرت کے لیے جنگ کرے‘ امام کی نافرمانی کرے اور زمین میں فساد کرے تو وہ اپنی پہلی حالت کے ساتھ بھی واپس نہیں آئے گا۔ (چہ جائیکہ وہکوئی ثواب حاصل کرے)۔‘‘
حدیث حاشیہ:
دکھلاوے اور شہرت کے لیے لڑائی لڑنا ثواب کے بجائے عذاب کا سبب ہوگا‘ لہٰذا وہ پہلی حالت سے بھی گاٹے میں رہے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جہاد دو طرح کے ہیں : ایک جہاد وہ ہے جس میں جہاد کرنے والا اللہ کی رضا و خوشنودی کا طالب ہو ، امام ( سردار ) کی اطاعت کرے ، اپنی پسندیدہ چیز اللہ کے راستے میں خرچ کرے ، اپنے شریک کو سہولت پہنچائے ، اور فساد سے بچے تو اس کا سونا ، و جاگنا سب کچھ باعث اجر ہو گا ۔ دوسرا جہاد وہ ہے جس میں جہاد کرنے والا ریاکاری اور شہرت کے لیے جہاد کرے ، امیر ( سردار و سپہ سالار ) کی نافرمانی کرے اور زمین میں فساد پھیلائے تو وہ برابر سرابر نہیں لوٹے گا ۱؎ “ ۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی اسے کچھ ثواب نہیں ملے گا ، بلکہ ہو سکتا ہے الٹا اسے عذاب ہو ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Mu'adh bin Jabal that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Campaigns are of two types. As for the one who seek the Face of Allah, obeys the Imam, spends what is precious to him, is easy-going with his companion and avoids mischief, when he is asleep and when he is awake, it will all bring reward. But as for the one who fights to show off, and he disobeys the Imam and does mischief in the land, he will not come back the same as when he left." [1] [1] It was not simply be the case that he comes back with no good deeds to his credit, rather he will have a number of evil deeds on his record.