باب: جو شخص کسی غازی کی بیوی سے خیانت کا ارتکاب کرے
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The One Who Betrays A Warrior With His Wife)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3191.
حضرت بریدہ ؓ سے منقول ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’مجاہدین کی عورتوں کا احترام‘ گھروں میں رہنے والوں کے لیے ان کی ماؤں کے احترام کی طرح ہے۔ اور جہاد سے پیچھے (گھروں میں) رہنے والوں میں سے جو شخص کسی مجاہد کی بیوی کے ساتھ خیانت کرے تو اسے قیامت کے دن مجاہد کے سامنے باندھ کر کھڑا کردیا جائے گا اور کہا جائے گا: اے فلاں! یہ فلاں شخص ہے‘ تو اس کی نیکیوں میں سے جتنی چاہے لے لے۔‘‘ پھر نبیﷺ اپنے مجاہد کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’تمہارا کیا خیال ہے کہ وہ اس کی کوئی نیکی چھوڑ دے گا؟‘‘
تشریح:
1) خیانت کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ ان سے بدسلوکی کرنا یا انہیں دھوکا دینا اس کی بیوی کی ورغلا کر اپنے پیچھے لگالینا وغیرہ۔ یہ سب کچھ اس میں داخل ہے۔ (2) ’’چھوڑدے گا‘‘ جب ہر شخص کو نیکی کی اشد ضرورت ہوگی اور ایک ایک نیکی قیمتی ہوگی تو ناممکن ہے کہ کوئی شخص نیکی لینے میںسستی کرے خصوصاً جب کہ اسے کھلی چھٹی ہو۔
حضرت بریدہ ؓ سے منقول ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’مجاہدین کی عورتوں کا احترام‘ گھروں میں رہنے والوں کے لیے ان کی ماؤں کے احترام کی طرح ہے۔ اور جہاد سے پیچھے (گھروں میں) رہنے والوں میں سے جو شخص کسی مجاہد کی بیوی کے ساتھ خیانت کرے تو اسے قیامت کے دن مجاہد کے سامنے باندھ کر کھڑا کردیا جائے گا اور کہا جائے گا: اے فلاں! یہ فلاں شخص ہے‘ تو اس کی نیکیوں میں سے جتنی چاہے لے لے۔‘‘ پھر نبیﷺ اپنے مجاہد کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’تمہارا کیا خیال ہے کہ وہ اس کی کوئی نیکی چھوڑ دے گا؟‘‘
حدیث حاشیہ:
1) خیانت کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ ان سے بدسلوکی کرنا یا انہیں دھوکا دینا اس کی بیوی کی ورغلا کر اپنے پیچھے لگالینا وغیرہ۔ یہ سب کچھ اس میں داخل ہے۔ (2) ’’چھوڑدے گا‘‘ جب ہر شخص کو نیکی کی اشد ضرورت ہوگی اور ایک ایک نیکی قیمتی ہوگی تو ناممکن ہے کہ کوئی شخص نیکی لینے میںسستی کرے خصوصاً جب کہ اسے کھلی چھٹی ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بریدہ رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” مجاہدین کی بیویوں کی حرمت گھر پر بیٹھ رہنے والوں پر ویسی ہی ہے جیسی ان کی ماؤں کی حرمت ان پر ہے ، اگر گھر پر بیٹھ رہنے والے کسی شخص کو کسی مجاہد نے اپنی غیر موجودگی میں اپنی بیوی بچوں کی دیکھ بھال سونپ دی ، ( اور اس نے اس کے ساتھ خیانت کی ) تو قیامت کے دن اسے کھڑا کیا جائے گا اور پکار کر کہا جائے گا : اے فلاں ! یہ فلاں ہے ( تمہارا مجرم آؤ اور ) اس کی نیکیوں میں سے جتنا چاہو لے لو “ ، پھر نبی اکرم ﷺ اپنے صحابہ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : ” تمہارا کیا خیال ہے ؟ کیا تم سمجھتے ہو کہ وہ اس کی نیکیوں میں سے کچھ باقی چھوڑے گا ؟ “ ۔
حدیث حاشیہ:
w
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn Buraidah, from his father, that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "The sanctity of the wives of the Mujahidin to those who stay behind is like the sanctity of their mothers. There is no man among those who stay behind who takes on the responsibility of looking after the wife of one of the Mujahidin (and betrays him) but he (the betrayer) will be made to stand before him on the Day Resurrection and it will be said: 'O So-and-so, this is so-and-so, take whatever you want from his good deeds.'" Then the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) turned to his Companions and said: "What do you think: Will he leave him any of his good deeds?