قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ التَّيَمُّمِ بِالصَّعِيدِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

321 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ عَوْفٍ عَنْ أَبِي رَجَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ أَنْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا مُعْتَزِلًا لَمْ يُصَلِّ مَعَ الْقَوْمِ فَقَالَ يَا فُلَانُ مَا مَنَعَكَ أَنْ تُصَلِّيَ مَعَ الْقَوْمِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَصَابَتْنِي جَنَابَةٌ وَلَا مَاءَ قَالَ عَلَيْكَ بِالصَّعِيدِ فَإِنَّهُ يَكْفِيكَ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: تیمم مٹی سے ہونا چاہیے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

321.   حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو الگ بیٹھے دیکھا جس نے لوگوں کے ساتھ نماز نہیں پڑھی تھی تو آپ نے فرمایا: ’’اے فلاں! لوگوں کے ساتھ نماز پڑھنے سے تجھے کون سی چیز مانع تھی؟‘‘ تو اس نے کہا: اے اللہ کےرسول! میں جنبی ہوگیا ہوں اور پانی نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’مٹی استعمال کر (تیمم کرلے) یہ تجھے کافی ہے۔‘‘