باب: جب کوئی آدمی دوسرے آد می سے کسی عورت کے بارے میں مشورہ لے تو کیا وہ معلوم خوبیاں اور عیوب بیان کرسکتا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: If A Man Consults Another Man About A Woman, Should He Tell Him What He Knows?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3246.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ انصار میں سے ایک شخص رسول اللہﷺکے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا: میں نے انصار کی ایک عورت کا شادی کا پیغام بھیجا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تو نے اسے دیکھا نہیں؟ انصار کی آنکھوں میں کچھ خرابی ہوتی ہے۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک اور جگہ یہ حدیث اس طرح پائی ہے کہ یزید بن کیسان نے حضرت جابر بن عبداللہ سے بیان کیا، جبکہ صحیح یہ ہے کہ روایت حضرت ابوہریرہؓ سے ہے۔
تشریح:
خرابی سے مراد یا تو بھینگا ہونا ہے یا چھوٹا ہونا یا پھر نیلگوں ہونا۔ واللہ أعلم۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3248
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3246
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3248
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ انصار میں سے ایک شخص رسول اللہﷺکے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا: میں نے انصار کی ایک عورت کا شادی کا پیغام بھیجا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تو نے اسے دیکھا نہیں؟ انصار کی آنکھوں میں کچھ خرابی ہوتی ہے۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک اور جگہ یہ حدیث اس طرح پائی ہے کہ یزید بن کیسان نے حضرت جابر بن عبداللہ سے بیان کیا، جبکہ صحیح یہ ہے کہ روایت حضرت ابوہریرہؓ سے ہے۔
حدیث حاشیہ:
خرابی سے مراد یا تو بھینگا ہونا ہے یا چھوٹا ہونا یا پھر نیلگوں ہونا۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک انصاری شخص رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: میں نے ایک عورت سے شادی کر لی ہے، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”کیا تو نے اسے دیکھ لیا ہے؟“ (دیکھ لیے ہوتے تو اچھا ہوتا) کیونکہ انصار کی عورتوں کی آنکھوں میں کچھ خرابی ہوتی ہے (بعد میں اس کی وجہ سے کوئی بد مزگی نہ پیدا ہو)۔ ۱؎ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: یہی حدیث مجھے ایک دوسری جگہ «عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ» کے بجائے «عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَ» کے ساتھ ملی۔ لیکن صحیح ابوہریرہ ؓ کی روایت ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس حدیث میں انہوں نے اپنی شادی کی خبر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دی۔ لیکن آپ نے اس عورت کے تعلق سے ایک بات انہیں بے پوچھے بتائی تو جب کسی عورت کے متعلق نکاح کی غرض سے کسی سے مشورہ طلب کیا جائے تو اس شخص کو اس عورت کے متعلق جو کچھ جانے بدرجہ اولیٰ بتا دینا چاہیئے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "A man of the Ansar came to the Messenger of Allah and said: 'I have married a woman.' He said: 'Did you look at her? For there is something in the eyes of the Ansar.