موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ عَرْضِ الرَّجُلِ ابْنَتَهُ عَلَى مَنْ يَرْضَى)
حکم : صحیح
3248 . أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ قَالَ تَأَيَّمَتْ حَفْصَةُ بِنْتُ عُمَرَ مِنْ خُنَيْسٍ يَعْنِي ابْنَ حُذَافَةَ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا فَتُوُفِّيَ بِالْمَدِينَةِ فَلَقِيتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ حَفْصَةَ فَقُلْتُ إِنْ شِئْتَ أَنْكَحْتُكَ حَفْصَةَ فَقَالَ سَأَنْظُرُ فِي ذَلِكَ فَلَبِثْتُ لَيَالِيَ فَلَقِيتُهُ فَقَالَ مَا أُرِيدُ أَنْ أَتَزَوَّجَ يَوْمِي هَذَا قَالَ عُمَرُ فَلَقِيتُ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقُلْتُ إِنْ شِئْتَ أَنْكَحْتُكَ حَفْصَةَ فَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيَّ شَيْئًا فَكُنْتُ عَلَيْهِ أَوْجَدَ مِنِّي عَلَى عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَبِثْتُ لَيَالِيَ فَخَطَبَهَا إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْكَحْتُهَا إِيَّاهُ فَلَقِيَنِي أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ لَعَلَّكَ وَجَدْتَ عَلَيَّ حِينَ عَرَضْتَ عَلَيَّ حَفْصَةَ فَلَمْ أَرْجِعْ إِلَيْكَ شَيْئًا قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَإِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي حِينَ عَرَضْتَ عَلَيَّ أَنْ أَرْجِعَ إِلَيْكَ شَيْئًا إِلَّا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُهَا وَلَمْ أَكُنْ لِأُفْشِيَ سِرَّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَوْ تَرَكَهَا نَكَحْتُهَا
سنن نسائی:
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: آدمی کا کسی نیک شحص کو اپنی بیٹی سے نکاح کی پیش کش کرنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3248. حضرت عمر ؓ سے مروی ہے کہ (میری بیٹی) حفصہ بنت عمرؓ خنیس بن حذافہ ؓ سے بیوہ ہوگئیں۔ یہ خنیس نبیﷺ کے صحابہ میں سے تھے۔ بدر میں بھی حاضر ہوئے تھے۔ مدینہ منورہ میں فوت ہوگئے۔ میں حضرت عثمان بن عفان ؓ سے ملا اور انہیں حفصہ سے نکاح کی پیش کش کی۔ میں نے کہا: اگر آپ مناسب سمجھیں تو میں حفصہ کا نکاح آپ سے کردوں؟ وہ کہنے لگے: میں اس بارے میں غوروفکر کروں گا۔ چند دن گزرے تو میں پھر انہیں ملا تو وہ کہنے لگے: آج کل میرا نکاح کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔ حضرت عمر ؓ نے کہا: پھر میں حضرت ابوبکرصدیق ؓ سے ملا اور ان سے کہا: اگر آپ پسند فرمائیں تو میں حفصہ کا نکاح آپ سے کردوں؟ انہوں نے مجھے کچھ جواب نہ دیا۔ مجھے ان پر حضرت عثمان سے بڑھ کر ناراضی تھی۔ چند دن بعد رسول اللہﷺ نے مجھے ان کے نکاح کا پیغام بھیج دیا۔ میں نے (بصد خوشی وخوبی) آپ سے حفصہ کا نکاح کردیا۔ بعد میں مجھے اور ابوبکر ملے اور کہنے لگے: شاید آپ اس وقت مجھے سے ناراض ہوگئے ہوں گے جب آپ نے مجھے حفصہ کے نکاح کی پیش کش کی تھی اور میں نے آپ کو کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ میں نے کہا: ہاں۔ وہ کہنے لگے کہ جب آپ نے مجھے پیش کش کی تھی تو آپ کو جواب دینے سے مجھے کوئی چیز مانع نہیں تھی مگر یہ کہ میں نے رسول اللہﷺ کو ان (حفصہ) کا تذکرہ فرماتے سنا تھا۔ اور میں رسول اللہﷺ کا راز فاش نہیں کرسکتا تھا۔ ہاں، اگر آپﷺ انہیں پیغام نہ بھیجتے تو میں ان سے نکاح کرلیتا۔