باب: کنواری لڑکی سے اس کے نکاح کے بارے میں اجازت لی جائے
)
Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: Asking A Virgin For Permission With Regard To Marriage)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3263.
حضرت ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”بیوہ کے مقابلے میں ولی کو اختیار نہیں اور نابالغ یا کنواری سے بھی مشورہ کرلیا جائے۔ اگر وہ خاموش رہے تو یہ اس کی طرف سے اقرار اور اجازت ہے۔“
تشریح:
”ولی کو اختیار نہیں“ یعنی ولی کو رکاوٹ ڈالنے کا اختیار نہیں بلکہ وہ بیوہ کی بات کو ترجیح دے۔ یہ اس حدیث کے صحیح معنیٰ ہیں جو دیگر احادیث سے بھی مطابقت رکھتے ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3265
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3263
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3265
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”بیوہ کے مقابلے میں ولی کو اختیار نہیں اور نابالغ یا کنواری سے بھی مشورہ کرلیا جائے۔ اگر وہ خاموش رہے تو یہ اس کی طرف سے اقرار اور اجازت ہے۔“
حدیث حاشیہ:
”ولی کو اختیار نہیں“ یعنی ولی کو رکاوٹ ڈالنے کا اختیار نہیں بلکہ وہ بیوہ کی بات کو ترجیح دے۔ یہ اس حدیث کے صحیح معنیٰ ہیں جو دیگر احادیث سے بھی مطابقت رکھتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”بیوہ (غیر کنواری) عورت پر ولی کا کچھ اختیار نہیں ہے، اور «یتیمہ» کنواری لڑکی سے اس کی ذات کے بارے میں مشورہ (و اجازت) لی جائے گی، اور (جواباً) اس کی خاموشی اس کی اجازت مانی جائے گی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "The guardian has no right (to force) the previously married woman (into a marriage). And an orphan girl should be consulted, and her silence is her approval.