Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: The Prohibition Of Being Married To Two Sisters)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3287.
حضرت ام حبیبہؓ سے روایت ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کو میری بہن سے کچھ رغبت ہے؟ آپ نے فرمایا: ”میں کیا کروں؟“ میں نے کہا: اس سے نکاح کرلیں۔ آپ نے فرمایا: کیا تجھے یہ پسند ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، میں پہلے بھی تو آپ کے گھر میں اکیلی نہیں۔ اور میری بہن اس فضیلت میں میرے ساتھ شریک ہوجائے تو مجھے یہ بہت پسند ہے۔ آپ نے فرمایا: ”وہ تو میرے لیے حلال نہیں ہے۔“ میں نے کہا: مجھے تو یہ بات پہنچی ہے کہ آپ درہ بنت ام سلمہ سے نکاح کا ارادہ رکھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”ابوسلمہ کی بیٹی سے؟“ میں نے کہا: ’’جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اگر وہ میری بیٹی کی بیٹی نہ ہوتی تب بھی میرے لیے حلال نہ تھی کیونکہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے۔ تم مجھ پر اپنی بیٹیاں اور بہنیں نکاح کے لیے پیش نہ کیا کرو۔“
تشریح:
دو بہنوں سے بیک وقت نکاح حرام ہے مگر یکے بعد دیگرے جائز ہے، یعنی ایک مرجائے یا اسے طلاق دے دی جائے تو دوسری بہن سے نکاح ہوسکتا ہے، بخلاف بیوی کی بیٹی یا ماں کے کہ ان کے ساتھ بیوی کے مرنے یا طلاق کے باوجود نکاح نہیں ہوسکتا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3289
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3287
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3289
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت ام حبیبہؓ سے روایت ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کو میری بہن سے کچھ رغبت ہے؟ آپ نے فرمایا: ”میں کیا کروں؟“ میں نے کہا: اس سے نکاح کرلیں۔ آپ نے فرمایا: کیا تجھے یہ پسند ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، میں پہلے بھی تو آپ کے گھر میں اکیلی نہیں۔ اور میری بہن اس فضیلت میں میرے ساتھ شریک ہوجائے تو مجھے یہ بہت پسند ہے۔ آپ نے فرمایا: ”وہ تو میرے لیے حلال نہیں ہے۔“ میں نے کہا: مجھے تو یہ بات پہنچی ہے کہ آپ درہ بنت ام سلمہ سے نکاح کا ارادہ رکھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”ابوسلمہ کی بیٹی سے؟“ میں نے کہا: ’’جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اگر وہ میری بیٹی کی بیٹی نہ ہوتی تب بھی میرے لیے حلال نہ تھی کیونکہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے۔ تم مجھ پر اپنی بیٹیاں اور بہنیں نکاح کے لیے پیش نہ کیا کرو۔“
حدیث حاشیہ:
دو بہنوں سے بیک وقت نکاح حرام ہے مگر یکے بعد دیگرے جائز ہے، یعنی ایک مرجائے یا اسے طلاق دے دی جائے تو دوسری بہن سے نکاح ہوسکتا ہے، بخلاف بیوی کی بیٹی یا ماں کے کہ ان کے ساتھ بیوی کے مرنے یا طلاق کے باوجود نکاح نہیں ہوسکتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین ام حبیبہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! کیا آپ کو میری بہن میں کچھ رغبت (دلچسپی) ہے؟ آپ نے فرمایا: ”(اگر دلچسپی ہو) تو میں کیا کروں؟“ انہوں نے کہا: آپ اس سے شادی کر لیں، آپ نے کہا: یہ اس لیے کہہ رہی ہو کہ تمہیں یہ زیادہ پسند ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں! میں آپ کی تنہا بیوی نہیں ہوں اور مجھے یہ زیادہ پسند ہے کہ خیر میں جو میری ساجھی دار بنے وہ میری اپنی سگی بہن ہو، آپ نے فرمایا: ”وہ میرے لیے حلال نہیں ہے“، انہوں نے کہا: مجھے یہ خبر ملی ہے کہ آپ درہ بنت ام سلمہ سے شادی کرنے والے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”(تم) ام سلمہ کی بیٹی سے (کہہ رہی ہو)؟“ انہوں نے کہا: ہاں (میں انہی کا نام لے رہی ہوں)، آپ نے فرمایا: ”قسم اللہ کی! اگر وہ میری ربیبہ میری گود کی پروردہ نہ ہوتی تب بھی وہ میرے لیے حلال نہ ہوتی (وہ تو دو حیثیتوں سے میرے لیے حرام ہے ایک تو اس کی حیثیت میری بیٹی کی ہے اور دوسرے) وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے (یعنی میری بھتیجی ہے)، تو (آئندہ) اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو میرے اوپر (شادی کے لیے) پیش نہ کرنا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Umm Habibah that she said: "O Messenger of Allah, what do you think of my sister?" He said: "What for?" She said: "For marriage." He said: "Would you like that?" She said: "Yes; I do not have you all to myself, and I would like to share this goodness with my sister." He said: "She is not permissible for me (to marry)." She said: "But I heard that you want to marry Durrah, the daughter of Umm Salamah." He said: "The daughter of Umm Salamah?" She said: "Yes." He said: "By Allah, even if she were not my stepdaughter she would not be permissible for me (to marry), because she is the daughter of my brother through breast-feeding. Do not offer your daughters and sisters to me in marriage.