موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ تَحْرِيمُ الْجَمْعِ بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ)
حکم : صحیح
3287 . أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ لَكَ فِي أُخْتِي قَالَ فَأَصْنَعُ مَاذَا قَالَتْ تَزَوَّجْهَا قَالَ فَإِنَّ ذَلِكَ أَحَبُّ إِلَيْكِ قَالَتْ نَعَمْ لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ يَشْرَكُنِي فِي خَيْرٍ أُخْتِي قَالَ إِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِي قَالَتْ فَإِنَّهُ قَدْ بَلَغَنِي أَنَّكَ تَخْطُبُ دُرَّةَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ بِنْتُ أَبِي سَلَمَةَ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ وَاللَّهِ لَوْ لَمْ تَكُنْ رَبِيبَتِي مَا حَلَّتْ لِي إِنَّهَا لَابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ فَلَا تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِكُنَّ وَلَا أَخَوَاتِكُنَّ
سنن نسائی:
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: دوبہنوں سے (بیک وقت) نکاح حرام ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3287. حضرت ام حبیبہؓ سے روایت ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کو میری بہن سے کچھ رغبت ہے؟ آپ نے فرمایا: ”میں کیا کروں؟“ میں نے کہا: اس سے نکاح کرلیں۔ آپ نے فرمایا: کیا تجھے یہ پسند ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، میں پہلے بھی تو آپ کے گھر میں اکیلی نہیں۔ اور میری بہن اس فضیلت میں میرے ساتھ شریک ہوجائے تو مجھے یہ بہت پسند ہے۔ آپ نے فرمایا: ”وہ تو میرے لیے حلال نہیں ہے۔“ میں نے کہا: مجھے تو یہ بات پہنچی ہے کہ آپ درہ بنت ام سلمہ سے نکاح کا ارادہ رکھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”ابوسلمہ کی بیٹی سے؟“ میں نے کہا: ’’جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اگر وہ میری بیٹی کی بیٹی نہ ہوتی تب بھی میرے لیے حلال نہ تھی کیونکہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے۔ تم مجھ پر اپنی بیٹیاں اور بہنیں نکاح کے لیے پیش نہ کیا کرو۔“