Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: The Amount Of Breast-feeding That Makes Marriage Prohibited)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3307.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جو احکام نازل فرمائے‘ ان میں سے ایک یہ تھا کہ ”بچہ دس دفعہ کسی عورت کا واضح طور پر دودھ پی لے تو ان سے حرمت ثابت ہوجاتی ہے۔“ پھر یہ حکم منسوخ کرکے حرمت کا حکم پانچ دفعہ واضح طور پر دودھ پینے پر لاگو کردیا گیا۔ رسول اللہﷺ فوت ہوئے تو حکم قرآن میں پڑھا جاتا تھا۔
تشریح:
قرآن میں پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ پانچ رضعات کا حکم بالکل آخری دور میں نازل ہوا جس کا علم آپ کی وفات کے بعد سب لوگوں کو نہ ہوسکا کہ اس آیت کی تلاوت منسوخ ہے‘ لہٰذا بعض لوگ کچھ دیر تک یہ آیت پڑھتے رہے۔ آہستہ آہستہ سب کو پتہ چل گیا اور سب نے پڑھنا چھوڑ دیا۔ البتہ اس کا حکم اب بھی موجود ہے کہ پانچ دفعہ دودھ پینے سے رضاعت کا حکم لاگو ہوتا ہے‘ کم سے نہیں۔ دراصل منسوخ آیات کی تین قسمیں ہیں: ایک وہ ہیں جن کا حکم بھی منسوخ ہے اور تلاوت بھی‘ جیسے دس رضعات کا حکم ہے۔ دوسری وہ آیات ہیں جن کی تلاوت منسوخ ہے لیکن ان کا حکم باقی ہے‘ جیسے: پانچ رضعات کا حکم‘ یا الشَّيخُوالشَّيخةُ إذا زنَيا فارجموهما البتَّةَ۔ اور تیسری وہ ہیں جن کا حکم منسوخ ہے لیکن قرآن میں وہ آیات موجود ہیں اور ایسی آیات متعدد ہیں‘ مثلاً: ﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا… الآیة﴾ اس لیے بعض لوگوں کا آپ کی وفات کے بعد پڑھنا‘ اطلاع نہ ہونے کی بنا پر تھا‘ نہ اس لیے کہ اس کاحکم باقی تھا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3309
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3307
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3309
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جو احکام نازل فرمائے‘ ان میں سے ایک یہ تھا کہ ”بچہ دس دفعہ کسی عورت کا واضح طور پر دودھ پی لے تو ان سے حرمت ثابت ہوجاتی ہے۔“ پھر یہ حکم منسوخ کرکے حرمت کا حکم پانچ دفعہ واضح طور پر دودھ پینے پر لاگو کردیا گیا۔ رسول اللہﷺ فوت ہوئے تو حکم قرآن میں پڑھا جاتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
قرآن میں پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ پانچ رضعات کا حکم بالکل آخری دور میں نازل ہوا جس کا علم آپ کی وفات کے بعد سب لوگوں کو نہ ہوسکا کہ اس آیت کی تلاوت منسوخ ہے‘ لہٰذا بعض لوگ کچھ دیر تک یہ آیت پڑھتے رہے۔ آہستہ آہستہ سب کو پتہ چل گیا اور سب نے پڑھنا چھوڑ دیا۔ البتہ اس کا حکم اب بھی موجود ہے کہ پانچ دفعہ دودھ پینے سے رضاعت کا حکم لاگو ہوتا ہے‘ کم سے نہیں۔ دراصل منسوخ آیات کی تین قسمیں ہیں: ایک وہ ہیں جن کا حکم بھی منسوخ ہے اور تلاوت بھی‘ جیسے دس رضعات کا حکم ہے۔ دوسری وہ آیات ہیں جن کی تلاوت منسوخ ہے لیکن ان کا حکم باقی ہے‘ جیسے: پانچ رضعات کا حکم‘ یا الشَّيخُوالشَّيخةُ إذا زنَيا فارجموهما البتَّةَ۔ اور تیسری وہ ہیں جن کا حکم منسوخ ہے لیکن قرآن میں وہ آیات موجود ہیں اور ایسی آیات متعدد ہیں‘ مثلاً: ﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا… الآیة﴾ اس لیے بعض لوگوں کا آپ کی وفات کے بعد پڑھنا‘ اطلاع نہ ہونے کی بنا پر تھا‘ نہ اس لیے کہ اس کاحکم باقی تھا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں اللہ عزوجل نے جو نازل فرمایا اس میں یہ (حارث کی روایت میں قرآن میں جو نازل ہوا اس میں تھا) «عَشْرُ رَضَعَاتٍ مَعْلُومَاتٍ يُحَرِّمْنَ» (دس (واضح) معلوم گھونٹ نکاح کو حرام کر دیں گے)، پھر یہ دس گھونٹ منسوخ کر کے پانچ معلوم گھونٹ کر دیا گیا (یعنی خمس رضعات معلومات)۔ پھر رسول اللہ ﷺ کا انتقال ہو گیا، اور یہ آیت قرآن میں پڑھی جاتی رہی۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : آپ کے انتقال کے قریبی زمانہ میں پانچ گھونٹ کی بھی آیت منسوخ ہو گئی، لیکن جنہیں بروقت اس کے منسوخ ہونے کا پتہ نہ چل سکا، انہوں نے اس کے پڑھے جانے کا ہی ذکر کر دیا ہے۔ پھر جب انہیں منسوخ ہونے کا علم ہو گیا تو انہوں نے بھی اس کا پڑھنا (و لکھنا) ترک کر دیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah said: "One of the things that Allah, the Mighty and Sublime, revealed" (one of the narrators) Al-Harith said (in his narration): "One of the things that were revealed in the Qur'an"- "was that ten known breast-feedings make marriage prohibited, then that was abrogated and changed to five known breast-feedings. Then the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) passed away when this was something that was still being recited in the Qur'an.