Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: The Breast Milk Belongs To The Husband)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3314.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میرا رضاعی چچا ابوالجعد مجھے ملنے آیا مگر میں نے اسے گھر میں داخل نہ ہونے دیا۔ اور ہشام نے کہا: وہ ابوالقعیس تھا۔ رسول اللہﷺ گھر میں تشریف لائے تو میں نے آپ کو سارا واقعہ بتلایا۔ آپ نے فرمایا: ”اسے گھر میں آنے کی اجازت دو۔“
تشریح:
رضاعی چچا دو قسم کا ہوسکتا ہے۔ رضاعی باپ کا سگا بھائی یا سگے باپ کا رضاعی بھائی۔ دونوں سے نکاح حرام ہے۔ حضرت عائشہؓ کی ان دوروایتوں میں سے ایک (۳۳۱۶) میں پہلا رضاعی چچا مراد ہوگا اور دوسری (۳۳۱۵) میں دوسری قسم کا ورنہ ایک ہی سوال دودفعہ کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ واللہ أعلم۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3316
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3314
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3316
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میرا رضاعی چچا ابوالجعد مجھے ملنے آیا مگر میں نے اسے گھر میں داخل نہ ہونے دیا۔ اور ہشام نے کہا: وہ ابوالقعیس تھا۔ رسول اللہﷺ گھر میں تشریف لائے تو میں نے آپ کو سارا واقعہ بتلایا۔ آپ نے فرمایا: ”اسے گھر میں آنے کی اجازت دو۔“
حدیث حاشیہ:
رضاعی چچا دو قسم کا ہوسکتا ہے۔ رضاعی باپ کا سگا بھائی یا سگے باپ کا رضاعی بھائی۔ دونوں سے نکاح حرام ہے۔ حضرت عائشہؓ کی ان دوروایتوں میں سے ایک (۳۳۱۶) میں پہلا رضاعی چچا مراد ہوگا اور دوسری (۳۳۱۵) میں دوسری قسم کا ورنہ ایک ہی سوال دودفعہ کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میرے رضاعی چچا ابوالجعد میرے پاس آئے، تو میں نے انہیں واپس لوٹا دیا (ہشام کہتے ہیں کہ وہ ابوالقعیس تھے)، پھر جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ کو یہ بات بتائی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”انہیں (گھر میں) آنے کی اجازت دو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Urwah that 'Aishah told him: "My paternal uncle through breast-feeding, Abu Al-Ja'd, came to me, and I sent him away. -He (one of the narrators) said: "Hisham said: 'He was Abu Al-Qu'ais." - "Then the Messenger of Allah came, and I told him. The Messenger of Allah said: 'Give him permission (to enter).