Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: The Breast Milk Belongs To The Husband)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3316.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ (میرے رضاعی والد) ابو القعیس کے بھائی افلح نے میرے پاس آنے کی اجازت طلب کی۔ جبکہ وہ میرا رضاعی چچا تھا۔ میں نے اسے اجازت دینے سے انکار کردیا‘ حتیٰ کہ رسول اللہﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ کو پوری بات بتائی۔ آپ نے فرمایا: ”اسے اجازت دے دیا کرو بلاشبہ وہ تمہارا چچا ہے۔“ یہ واقعہ پردے کا حکم اترنے کے بعد کا ہے۔
تشریح:
چچا سے نکاح حرام ہے‘ لہٰذا اس سے پردہ نہیں۔ وہ بھتیجی کے گھر میں آسکتا ہے مگر اجازت لے کر کیونکہ کسی کے گھر میں کوئی شخص بھی بلا اجازت نہیں داخل ہوسکتا۔ صرف خاوند اپنے گھر میں بلا اجازت جاسکتا ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3318
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3316
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3318
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ (میرے رضاعی والد) ابو القعیس کے بھائی افلح نے میرے پاس آنے کی اجازت طلب کی۔ جبکہ وہ میرا رضاعی چچا تھا۔ میں نے اسے اجازت دینے سے انکار کردیا‘ حتیٰ کہ رسول اللہﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ کو پوری بات بتائی۔ آپ نے فرمایا: ”اسے اجازت دے دیا کرو بلاشبہ وہ تمہارا چچا ہے۔“ یہ واقعہ پردے کا حکم اترنے کے بعد کا ہے۔
حدیث حاشیہ:
چچا سے نکاح حرام ہے‘ لہٰذا اس سے پردہ نہیں۔ وہ بھتیجی کے گھر میں آسکتا ہے مگر اجازت لے کر کیونکہ کسی کے گھر میں کوئی شخص بھی بلا اجازت نہیں داخل ہوسکتا۔ صرف خاوند اپنے گھر میں بلا اجازت جاسکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ابوالقعیس کے بھائی افلح جو میرے رضاعی چچا ہوتے تھے میرے پاس آنے کی اجازت مانگ رہے تھے تو میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کر دیا، جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ کو یہ بات بتائی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم انہیں اجازت دے دو کیونکہ وہ تمہارے چچا ہیں۔“ عائشہ ؓ کہتی ہیں: یہ واقعہ پردہ کی آیت کے نزول کے بعد کا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah said: "Aflah, the brother of Abu Al-Qu'ais, who was my paternal uncle through breast-feeding, used to ask permission to enter upon me, and I refused to let him in until the Messenger of Allah came, and I told him about that. He said: 'Let him in, for he is your paternal uncle. 'Aishah said: "That was after the (Verse of) Hijab had been revealed.