Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: Breast-feeding An Adult)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3322.
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضرت سلمہؓ رسول اللہﷺکے پاس آئی او رکہنے لگی: اے اللہ کے رسول! سالم ہمارے ہاں (بلا روک ٹوک) آتا جاتا رہتا ہے لیکن اب وہ مردوں کی طرح (جنسی معاملات) سمجھنے لگا ہے اور ان باتو ں کو جاننے لگا ہے جنہیں مرد سمجھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو اسے دودھ پلا دے۔ پھر اس وجہ سے تو اس کے لیے حرام ہوجائے گی۔“ (راوی حدیث ابن ابی ملیکہ نے کہا:) میں ایک برس ٹھہرا رہا‘ یہ حدیث بیان نہیں کرتا تھا۔ میں قاسم سے ملا تو اس نے کہا: یہ حدیث بیان کیا کرو اور کسی سے بھی نہ ڈر۔
تشریح:
(1) اس مسئلے کی ضروری وضاحت حدیث: ۳۳۲۱ میں بیان ہوچکی ہے۔ (2) چھوٹا بچہ جسے ابھی خاص باتوں کا شعور نہ ہو‘ اجنبی عورتوں کے پاس آ جا سکتا ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3324
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3322
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3324
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضرت سلمہؓ رسول اللہﷺکے پاس آئی او رکہنے لگی: اے اللہ کے رسول! سالم ہمارے ہاں (بلا روک ٹوک) آتا جاتا رہتا ہے لیکن اب وہ مردوں کی طرح (جنسی معاملات) سمجھنے لگا ہے اور ان باتو ں کو جاننے لگا ہے جنہیں مرد سمجھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو اسے دودھ پلا دے۔ پھر اس وجہ سے تو اس کے لیے حرام ہوجائے گی۔“ (راوی حدیث ابن ابی ملیکہ نے کہا:) میں ایک برس ٹھہرا رہا‘ یہ حدیث بیان نہیں کرتا تھا۔ میں قاسم سے ملا تو اس نے کہا: یہ حدیث بیان کیا کرو اور کسی سے بھی نہ ڈر۔
حدیث حاشیہ:
(1) اس مسئلے کی ضروری وضاحت حدیث: ۳۳۲۱ میں بیان ہوچکی ہے۔ (2) چھوٹا بچہ جسے ابھی خاص باتوں کا شعور نہ ہو‘ اجنبی عورتوں کے پاس آ جا سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ سہلہ ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور آپ سے کہا: اللہ کے رسول! سالم ہمارے پاس آتا جاتا ہے (اب وہ بڑا ہو گیا ہے) جو باتیں لوگ سمجھتے ہیں وہ بھی سمجھتا ہے اور جو باتیں لوگ جانتے ہیں وہ بھی جان گیا ہے (اور اس کا آنا جانا بھی ضروری ہے) آپ نے فرمایا: ”تو اسے اپنا دودھ پلا دے تو اپنے اس عمل سے اس کے لیے حرام ہو جائے گی۔“ ابن ابی ملیکہ (اس حدیث کے راوی) کہتے ہیں: میں نے اس حدیث کو سال بھر کسی سے بیان نہیں کیا، پھر میری ملاقات قاسم بن محمد سے ہوئی (اور اس کا ذکر آیا) تو انہوں نے کہا: اس حدیث کو بیان کرو اور اس کے بیان کرنے میں (شرماؤ) اور ڈرو نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah said: "Sahlah came to the Messenger of Allah and said: 'O Messenger of Allah, Salim enters upon us and he understands what men understand, and knows what men know.' He said: 'Breast-feed him, and you will become unlawful to him thereby.' (Ibn Abi Mulaikah, one of the narrators said:) For a year I did not narrate this, then I met Al-Qasim and he said: 'Narrate it and do not worry about it.