قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ رَضَاعِ الْكَبِيرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3322 .   أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ سُفْيَانَ وَهُوَ ابْنُ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ سَهْلَةُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ سَالِمًا يَدْخُلُ عَلَيْنَا وَقَدْ عَقَلَ مَا يَعْقِلُ الرِّجَالُ وَعَلِمَ مَا يَعْلَمُ الرِّجَالُ قَالَ أَرْضِعِيهِ تَحْرُمِي عَلَيْهِ بِذَلِكَ فَمَكَثْتُ حَوْلًا لَا أُحَدِّثُ بِهِ وَلَقِيتُ الْقَاسِمَ فَقَالَ حَدِّثْ بِهِ وَلَا تَهَابُهُ

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: بڑی عمر والے کو دودھ پلانے کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3322.   حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضرت سلمہؓ رسول اللہﷺکے پاس آئی او رکہنے لگی: اے اللہ کے رسول! سالم ہمارے ہاں (بلا روک ٹوک) آتا جاتا رہتا ہے لیکن اب وہ مردوں کی طرح (جنسی معاملات) سمجھنے لگا ہے اور ان باتو ں کو جاننے لگا ہے جنہیں مرد سمجھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو اسے دودھ پلا دے۔ پھر اس وجہ سے تو اس کے لیے حرام ہوجائے گی۔“ (راوی حدیث ابن ابی ملیکہ نے کہا:) میں ایک برس ٹھہرا رہا‘ یہ حدیث بیان نہیں کرتا تھا۔ میں قاسم سے ملا تو اس نے کہا: یہ حدیث بیان کیا کرو اور کسی سے بھی نہ ڈر۔