باب: آدمی کا اپنی لونڈی کو آزاد کرکے اس سے نکاح کرنا
)
Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: A Man Manumitting His Slave Woman, Then Marrying Her)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3344.
حضرت ابوموسیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”تین اشخاص کو دگنا اجر عطا فرمایا جائے گا: ایک وہ آدمی جس کے پاس اپنی لونڈی ہو‘ وہ اسے علم وادب سکھائے اور بہترین علم وادب سکھائے۔ پھر اسے آزاد کرکے اس سے نکاح کرلے۔ دوسرا وہ غلام جو اللہ تعالیٰ کا حق (عبادات) بھی ادا کرے اور اپنے مالکوں کے حقوق بھی پورے کرے۔ تیسرا وہ جو اہل کتاب میں سے مسلمان ہوجائے۔“
تشریح:
(1) ”دگنا اجر“ کیونکہ انہوں نے دگنی نیکی کی۔ آزادی بھی نکاح بھی۔ اللہ کا حق بھی لوگوں کا حق بھی۔ پہلے نبی پر ایمان اور آخری نبی پر بھی ایمان۔ یا ہر ہر کام پر دگنا اجر‘ مثلا: آزاد کرنے کا ثواب۔ اگرچہ نکاح اپنے مفاد کے لیے کیا۔ اسی طرح غلام کو عبادت کا دگنا ثواب ورنہ مالکوں کی خدمت تو اس کا ذاتی فریضہ تھا۔ اسی طرح آخری نبیﷺ پر ایمان لانے کا دگنا ثواب۔ پہلی شریعت تو ویسے ہی منسوخ ہوچکی۔ (2) ”نکاح کرے“ یعنی اس کی رضا مندی سے‘ پھر اسے مہر دے یا آزادی کو مہر قراردینے ہی پر اتفاق ہوجائے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3346
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3344
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3346
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت ابوموسیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”تین اشخاص کو دگنا اجر عطا فرمایا جائے گا: ایک وہ آدمی جس کے پاس اپنی لونڈی ہو‘ وہ اسے علم وادب سکھائے اور بہترین علم وادب سکھائے۔ پھر اسے آزاد کرکے اس سے نکاح کرلے۔ دوسرا وہ غلام جو اللہ تعالیٰ کا حق (عبادات) بھی ادا کرے اور اپنے مالکوں کے حقوق بھی پورے کرے۔ تیسرا وہ جو اہل کتاب میں سے مسلمان ہوجائے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ”دگنا اجر“ کیونکہ انہوں نے دگنی نیکی کی۔ آزادی بھی نکاح بھی۔ اللہ کا حق بھی لوگوں کا حق بھی۔ پہلے نبی پر ایمان اور آخری نبی پر بھی ایمان۔ یا ہر ہر کام پر دگنا اجر‘ مثلا: آزاد کرنے کا ثواب۔ اگرچہ نکاح اپنے مفاد کے لیے کیا۔ اسی طرح غلام کو عبادت کا دگنا ثواب ورنہ مالکوں کی خدمت تو اس کا ذاتی فریضہ تھا۔ اسی طرح آخری نبیﷺ پر ایمان لانے کا دگنا ثواب۔ پہلی شریعت تو ویسے ہی منسوخ ہوچکی۔ (2) ”نکاح کرے“ یعنی اس کی رضا مندی سے‘ پھر اسے مہر دے یا آزادی کو مہر قراردینے ہی پر اتفاق ہوجائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تین لوگ ایسے ہیں جنہیں دوہرا اجر و ثواب ملے گا،۱؎ ایک وہ آدمی جس کے پاس لونڈی تھی اس نے اسے ادب و تمیز سکھائی اور بہترین طور و طریقہ بتایا، اسے تعلیم دی اور اچھی تعلیم دی پھر اسے آزاد کر دیا، اور اس سے شادی کر لی۔ دوسرا وہ غلام جو اپنے آقاؤں کا صحیح صحیح حق الخدمت ادا کرے، اور تیسرا وہ جو اہل کتاب میں سے ہو اور ایمان لے آئے“ (ایسے لوگوں کو دوگنا ثواب ملے گا)۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی ان کی زندگی کے ہر عمل کا انہیں دوہرا اجر ملے گا یا ان حالات میں جو بھی عمل ان سے صادر ہو گا اس کا انہیں دوہرا اجر ملے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Musa said: "The Messenger of Allah said: 'There are three who will be given a twofold reward: A man who has a slave woman whom he disciplines and disciplines her well, and teaches and teaches her well, then he manumits her and marries her; a slave who fulfills his duty toward Allah and toward his masters; and a believer from among the People of the Book.