قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْقِسْطِ فِي الْأَصْدِقَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3346 .   أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنْ النِّسَاءِ قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِي هِيَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا فَتُشَارِكُهُ فِي مَالِهِ فَيُعْجِبُهُ مَالُهَا وَجَمَالُهَا فَيُرِيدُ وَلِيُّهَا أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِغَيْرِ أَنْ يُقْسِطَ فِي صَدَاقِهَا فَيُعْطِيَهَا مِثْلَ مَا يُعْطِيهَا غَيْرُهُ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ وَيَبْلُغُوا بِهِنَّ أَعْلَى سُنَّتِهِنَّ مِنْ الصَّدَاقِ فَأُمِرُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا طَابَ لَهُمْ مِنْ النِّسَاءِ سِوَاهُنَّ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ إِنَّ النَّاسَ اسْتَفْتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ فِيهِنَّ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ إِلَى قَوْلِهِ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ قَالَتْ عَائِشَةُ وَالَّذِي ذَكَرَ اللَّهُ تَعَالَى أَنَّهُ يُتْلَى فِي الْكِتَابِ الْآيَةُ الْأُولَى الَّتِي فِيهَا وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنْ النِّسَاءِ قَالَتْ عَائِشَةُ وَقَوْلُ اللَّهِ فِي الْآيَةِ الْأُخْرَى وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ رَغْبَةَ أَحَدِكُمْ عَنْ يَتِيمَتِهِ الَّتِي تَكُونُ فِي حَجْرِهِ حِينَ تَكُونُ قَلِيلَةَ الْمَالِ وَالْجَمَالِ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا رَغِبُوا فِي مَالِهَا مِنْ يَتَامَى النِّسَاءِ إِلَّا بِالْقِسْطِ مِنْ أَجْلِ رَغْبَتِهِمْ عَنْهُنَّ

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: مہر مقرر کرنے میں انصاف سے کام لینا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3346.   حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عائشہؓ سے اللہ عزوجل کے اس فرمان کے بارے میں پوچھا: ﴿وَاِنْ خِفْتُمْ اَلاَّ تُقْسِطُوْا…﴾ ”اور اگر تمہیں خطرہ ہو کہ تم یتیموں کی بابت انصاف نہیں کرسکو گے تو تم (دوسری) عورتوں سے نکاح کرو جو تمہیں پسند ہوں۔“ انہوں نے فرمایا: اے میرے بھانجے! اس (آیت میں یتیموں) سے وہ یتیم بچی مراد ہے جو اپنے کسی سرپرست کے ہاں پرورش پا رہی ہو۔ اور اس کے ساتھ اس کے مال میں شریک ہو۔ سرپرست کو اس کے مال وجمال سے دلچسپی ہو‘ اس لیے اس سرپرست کا ارادہ ہو کہ اس (یتیم بچی) سے نکاح کرے (تاکہ اس کے مال پر قبضہ کرے) مگر مہر مقرر کرنے میں انصاف سے کام نہ لے‘ یعنی اسے اتنا مہر نہ دے جو کوئی دوسرا اسے دے سکتا ہے۔ تو ایسے سرپرستوں کو روک دیا گیا کہ ان سے نکاح کریں الا یہ کہ وہ ان کے ساتھ انصاف کریں اور انہیں ان کے مرتبے کے مطابق زیادہ مہر دیں ورنہ ان کے علاوہ دوسری عورتوں سے نکاح کریں جو انہیں پسند ہوں۔ حضرت عروہ نے کہا: حضرت عائشہؓ نے فرمایا: پھر اس کے بعد لوگوں نے ان یتیم بچیوں کی بابت رسول اللہﷺ سے استفسار کیا تو اللہ عزوجل نے یہ آیت اتاری: ﴿وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ… وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ﴾ ”یہ آپ سے عورتوں کے بارے میں سوال کرتے ہیں‘ کہہ دیجیے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں ان کے بارے میں فتوی دیتا ہے اور جو کچھ تم پر کتاب میں پڑھا جاتا ہے‘ وہ ان یتیم عورتوں کے بارے میں ہے جنہیں تم وہ نہیں دیتے جو ان کے لیے فرض کیا گیا ہے اور چاہتے ہو کہ ان سے نکاح کرلو۔“ حضرت عائشہؓ نے فرمایا: ”جواللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا ہے کہ تم پر ان کے احکام کتاب اللہ میں پڑھے جاتے ہیں۔ اس سے مراد وہی پہلی آیت ہے: ﴿وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى…﴾ اس سے مراد وہ یتیم بچی ہے جو اپنے سرپرست کے ہاں پرورش پارہی ہو جب کہ وہ مال وجمال کے لحاظ سے کم ہو۔ (ان کے طرز عمل کی وجہ سے) انہیں اس یتیم بچی کے ساتھ نکاح کرنے سے بھی روک دیا گیا جس کے مال وجمال میں ان کی دلچسپی تھی‘ مگر انصاف کے ساتھ کیونکہ وہ (مال وجمال کم ہونے کی صورت میں) ان سے کوئی دلچسپی نہ رکتھے تھے۔